بریکنگ

حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان نامعلوم مقام پر مذاکرات کا آغاز

(مانیٹرنگ ڈیسک )کالعدم مذہبی تنظیم تحریک لبیک سے مذاکرات کے لئے حکومت کی مذاکراتی ٹیم کوٹ لکھپت پہنچ گئی ہے ٹیم میں مفتی محمد وزیر علی، علامہ غلام عباس فیضی، اور مفتی محمد عمیر الظاہری شامل ہیں۔

گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایک ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کے لیے پنجاب کابینہ کے سینئر اراکین راجہ بشارت اور چوہدری ظہیر الدین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ تاہم آج وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت لاہور میں اجلاس ہوا، حکام نے امن و امان کی صورت حال پر بریفنگ دی، حکومتی ٹیم آج کالعدم تنظیم سے مذاکرات کرے گی، پیر نورالحق قادری نے اس سلسلے میں علمائے کرام سے بھی رابطے کیے۔

https://lahore42.tv/news/1553/

کالعدم تنظیم کی سینئر قیادت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کوٹ لکھپت جیل میں نہیں ہورہے۔ قبل ازیں ٹی ایل پی شوریٰ سے مذاکرات نتیجہ خیز نہ ہونے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کی سربراہی میں حکومتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا۔ ذرائع کے مطابق حکومتی کمیٹی نے مذاکرات کو کامیاب بنانے کوٹ لکھپت جیل جا کر سعد رضوی سے بات چیت کر کے معاملہ حل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جسے بعد میں تبدیل کردیا گیا۔

Sheikh Rasheed
شیخ رشید

حکومت کی مذاکراتی کمیٹی میں ایک وفاقی وزیر اور ایک صوبائی وزیر شامل ہے جو کالعدم جماعت کی تین رکنی کمیٹی سے بات چیت کی کوشش کررہی ہے۔

کالعدم تنظیم کی مذاکراتی کمیٹی میں مفتی محمد وزیر علی، علامہ غلام عباس فیضی، اور مفتی محمد عمیر الظاہری شامل ہیں۔

کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، علی امین گنڈا پور آج خصوصی طیارے سے لاہور پہنچے، جب کہ وزیر مذہبی امور نور الحق قادری پہلے ہی لاہور پہنچ چکے ہیں۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں کل اتوار کے روز ہونے والا پاک بھارت میچ دیکھنے کیلئے متحدہ عرب امارات پہنچے تھے اور انہوں نے دو روز کی چھٹی بھی لی تھی لیکن ملک میں گزشتہ روز احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تیز ہو گیا جس کے پیش نظر وزیراعظم عمران خان نے شیخ رشید کو ہنگامی بنیادوں پر ملک واپس بلا لیاہے ۔شیخ رشید ایئر بلیو کی پرواز پی اے 213 کے ذریعے پاکستان واپس پہنچے ۔ 

حکومت سعد رضوی کے ساتھ مذاکرات میں ہچکچاہٹ کا شکار تھی لیکن کالعدم تنظیم کی مجلس شوری نے بڑے واضح الفاظ میں پیغام دیا کہ علامہ سعد حسین رضوی ہی کریں گے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button