حکومت ٹی ایل پی کیساتھ کیا کرنا چاہتی ہے؟طاہر اشرفی نے بتا دیا

(مانیٹرنگ ڈیسک ) حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان کشیدگی تاحال برقرار ہے اور دونوں فریقین کے اب تک کسی معاہدہ پر پہنچنے کی کوئی اطلاع موصول نہین ہوئی دوسری طرف لاہور سمیت ملک بھر میں کالعدم تحریک لیبک کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور سائبر کرائم کے تحت اشتعال انگیزی پھیلانے کے الزام میں پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے۔
ان حالات میں چیئرمین پاکستان علماء کونسل، وزیرِ اعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرقِ وسطیٰ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ تشدد اور توڑ پھوڑ کسی مسئلے کا حل نہیں، ہمیں مذاکرات کی طرف بڑھنا چاہیئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علماء کونسل، وزیرِ اعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرقِ وسطیٰ حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ٹکراؤ کسی بھی صورت درست نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کے شہداء کو سلامِ عقیدت پیش کرتا ہوں، اللّٰہ تعالیٰ زخمی اہلکاروں کو جلد شفاء عطا کریں۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ہم وزیرِ اعظم عمران خان کی ٹیم کا حصہ ہیں، افہام و تفہیم کی بات میں شامل ہوں گے۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرقِ وسطیٰ کا کہنا ہے کہ پاکستان علماء کونسل مسائل مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست قانون کی عمل داری اور عوام کا تحفظ چاہتی ہے، بات چیت کے دروازے کبھی بند نہیں ہونے چاہئیں۔
وزیرِ اعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کی طرح اپنے برادر ملک سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے سعودی عرب پر ہونے والے حملوں کی ہمیشہ مذمت کی ہے۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے مزید بتایا کہ حرمین شریفین میں وہی منظر سامنے آئے ہیں جو کورونا وائرس کی وباء سے پہلے تھے۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل نے یہ بھی کہا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ عمرے کی پابندیاں آہستہ آہستہ ختم ہو رہی ہیں۔