افسر اور دفتر
محکمہ ایکسایز کی من مانیاں،ایک بڑا سکینڈل منظر عام پر

(رضا ہاشمی) محکمہ ایکسائز کا ایک بڑا سکینڈل منظر عام پر آیا ہے ۔ جس میں پتہ چلا ہے کہ محکمہ نے بغیر کسی قانونی تقاضہ کو پورا کئے 50 ہزار گاڑیوں کے مالکان کو خوش کر دیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق مذکورہ 50 ہزار گاڑیاں مختلف قانون نافذ کرنے والے اداروں نے محکمہ ایکسائز سے بلاک کرائی تھیں ۔ یہ گاڑیاں مختلف قانونی مقدمات میں ملوث ہیں جن میں کرپشن سے لے کر فراڈ تک کے کیسز شامل ہیں۔
محکمہ ایسائز نے ایک ہی جنبش قلم سے تمام محکمانہ قواعد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ان گاڑیوں کو اوپن کر دیا ہے کیونکہ بلاک گاڑیوں کو ٹوکن ٹیکس ادا کرنا ہوتا ہے جسکی وجہ سے ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے ریونیوز میں کمی آ رہی تھی۔
جن گاڑیوں کو محکمہ ایکسائز نے ان بلاک کیا ہے وہ محکمہ ایکسائز نے ایف آئی اے،نیب، پولیس جیسے اداروں اور ایجنسیوں کی درخؤاست پر بلاک کی گئی تھیں۔