ریاست اور سیاست

مفتی منیب کی کالعدم جماعت کےکارکنوں کو تسلی دینے کی ویڈیو وائرل

( ویب ڈیسک ) حکومت اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان مصالحت کرانے والے مفتی منیب کی، معاملات طے پائے جانے سے کچھ ہی دیر پہلے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے جس میں مفتی منیب سے سوال کیا جاتا ہے کہ ” کالعدم کا یہ جو ورڈ ہے کیا فہرست سے نیکٹا کی نکل جائے گا؟” جسکے جواب میں مفتی منیب چلتے چلتے جواب دیتے ہیں” کالعدم تنظیم کے کارکنوں کو تسلی دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ "عنقریب آپکو آئین و قانون کے دائرے میں، فعال سیاسی جماعت کے طور دیکھیں گے، پریشان نہ ہوں”۔

دوسری طرف نجی ٹی وی چینل نے اپنے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حکومت، کالعدم ٹی ایل پی معاہدہ کے اہم نکات سامنے آگئے۔ معاہدہ کی رو سے کالعدم تنظیم نے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ چھوڑ دیا ہے اور آئیندہ کسی مارچ یا دھرنے سے گریز کرے گی اور اسے بطور سیاسی جماعت قومی سیاست کے دھارے میں شامل ہونے دیا جائے گا۔

معاہدے کے مطابق حکومت کالعدم تنظیم کے گرفتار کارکنوں کو رہا کردے گی، تاہم دہشت گردی سمیت سنگین مقدمات کا سامنا کرنے والے کارکنوں کو عدالت سے ریلیف لینا ہوگا۔

ذرائع کے مطابق دھرنے کے شرکا کے خلاف حکومت کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔

کالعدمکالعدم تنظیم کی جانب سے مفتی منیب الرحمان نے بطور ضامن معاہدے کے لیے کردار ادا کیا جبکہ حکومت کی طرف سے شاہ محمود قریشی، اسد قیصر اور علی محمد خان نے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ معروف تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے بھی ایک نجی ٹی وی چینل کے پروارم میں آڈیو بیپر دیتے ہوئے فیقین کے درمیان اسی قسم کی مصالح کا ذکر کیا تھا اور انہوں نے یہ شرائط اور طریقہ کار بھی واضع کر دیا تھا اور دعوی کیا تھا کہ وہ دونوں فریقین کے درمیان ثالث کا کردار ادا کر رہے تھے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button