افسر اور دفتر

پنجاب حکومت کی انوکھی منطق،ڈی ایم جی گروپ 40 کامن کے افسران کو چھوڑ کرجونیرافسران کو ڈی سی بنانے کی تیاریاں

(رضا ہاشمی ) ڈی ایم جی گروپ کے 36 اور 37 کامن کے افسران ڈی سی لگنے کے منتظر ہیں مگر حکومت پنجاب کی ترجیحات میں جونئیر افسران شامل ہیں اور میرٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈی ایم جی گروپ 40 کامن کے افسران کو ڈپٹی کمشنر بنانے کے لئے ورکنگ شروع کر چکا ہے اور چالیس کامن کے افسران کو ڈی سی لگایا بھی گیا ہے ۔ جبکہ ڈی ایم جی افسران عاصم جاوید، ذیشان شبیر رانا، عثمان خالد، خضر افضال چوہدری، عمرانہ توقیر، اعجاز خالق رزاقی کے نام تاحال ڈی سی کیلئے زیر غور ہیں، متعدد اضلاع کے ڈی سیز کی تبدیلی پر بھی غور کیا جارہا ہے، ڈی سی لودھراں ڈی سی میانوالی اور ڈی سی ننکانہ چالیس کامن کے افسران ہیں۔

دو ماہ قبل بھی حکومت نے پنجاب بیوروکریسی میں اکھاڑ پچھاڑ کی تھی ۔ پنجاب حکومت کی جانب سے جن 20 افسران کے تقررو تبادلے کئے گئے تھے ان میں 2 کمشنرز، 6 سیکرٹریز، اور 12 ڈپٹی کمشنرز شامل تھے۔

ان تبادلوں میں ڈی سی لاہور مدثر ریاض کو او ایس ڈی کر دیا گیا۔ محمد عمر شیر ڈپٹی کمشنر لاہور تعینات کر دیا گیا ، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی عامر عقیق کو او ایس ڈی جبکہ ڈپٹی کمشنر فیصل آباد محمد علی کا تبادلہ راولپنڈی کر دیا گیا۔ سیکرٹری پرائمری ہیلتھ سارہ اسلم کمشنر ڈی جی خان تھیں ،سیکرٹری لیبر احمد جاوید قاضی کو سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ کر دیا گیا تھا۔

سید جاوید اقبال بخاری سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن تعینات کیا گیا۔ دانش افضال ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ، عمران سکندر بلوچ سیکرٹری پرائمری ہیلتھ تعینات ہوئے، کمشنر ملتان جاوید اختر کو او ایس ڈی کر دیا گیا۔ کمشنر ارشاد احمد کا تبادلہ ملتان کر دیا گیا تھا۔ مجاہد شیر دل کو سیکرٹری پی اینڈ ڈی کا عہدہ دے دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button