مانسہرہ میں فائرنگ پانچ خواجہ سرا زخمی ایک کی حالت نازک

(اسد شہسوار)مانسہرہ میں خواجہ سراؤں پر فائرنگ کے نتیجے میں پانچ خواجہ سراء زخمی ہو گئے۔ مانسہرہ سے تعلق رکھنے والی خواجہ سراء نادرا خان نے اس حوالے سے بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کے روز یش آیا جس میں پانچ خواجہ سراؤں کو گولی مار دی گئی جس کی وجہ سے وہ زخمی ہو گئے، ان میں سے چار کی حالت تشویشناک جبکہ ایک کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
لاہور 42 نیوز کے ساتھ گفتگو میں نادرا خان نے بتایا کہ ان خواجہ سراؤں کو گھر پر ہی گولی ماری گئی، ان خواجہ سراؤں کا نو گھنٹے کا آپریشن ہوا اور اس وقت ایوب میڈیکل کمپلکس میں موت اور زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
نادرا خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا خواجہ سراؤں کے لیے ریڈ زون ہے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ خواجہ سراؤں کو تحفظ دینا کس کی ذمہ داری ہے؟ خواجہ سراؤں کی زندگیوں کو ہر لمحہ خطرہ ہے، ان کو تحفظ دینے کی ضرورت ہے، ان کے لیے کوئی پالیسی نہیں ہے اور نہ ہی کسی رولز ریگولیشن پر عمل درآمد ہو رہا ہے، مانسہرہ میں خواجہ سراؤں کے ضابطہ اخلاق پر چار ڈی پی اوز نے دستخط کئے ہیں لیکن اس پہ عمل درآمد نہیں ہو رہا جبکہ بعض لوگ سی سی ٹی وی کیمرے نصب نہیں ہونے دے رہے۔
نادرا خان نے کہا کہ وہ کسی کو نہیں چھوڑیں گی اور سب کو ایک ایک کر کے بے نقاب کریں گی، وہ آئے دن لاشیں اٹھانے سے تھک گئی ہیں، جہاں ان کا پروگرام ہوتا ہے وہ ریڈ ڈال دیتے ہیں، بند کرنا ہے تو قتل عام بند کر دو، جہاں فائرنگ ہوتی ہے ان کو بھگا دیا جاتا ہے، جو لوگ فائرنگ کرتے ہیں ان کو کیوں نہیں پکڑا جاتا، یہ لوگ تو روزی روٹی کے لیے ناچتے ہیں۔