تھانہ کچہریدین و دنیاگلی اور محلہلاہور 42 نیوز دوست

فیصل آباد میں گھر کے اندر بکرا ذبح کرنے پر 3 احمدی گرفتار

( مانیٹرنگ ڈیسک ) فیصل آباد کے علاقہ ٹھیکری والا کے ایک ایک گاؤں میں پولیس نے گھر کے اندر بکرا ذبح کرنے پر عید کے روز احمدی برادری سے تعلق رکھنے والے تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

پولیس کے مطابق چک 89 ج ب رتن گاؤں کے ایک رہائشی کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے مقامی پولیس نے تین افراد کو گرفتار کر کے ان کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعہ 298 سی کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

اس قانون کے تحت ’احمدی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو مسلمان کہلانے یا کوئی ایسا عمل کرنے کی اجازت نہیں جس کی وجہ سے مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروع ہوں۔‘

تفصیلات کے مطابق تھانہ ٹھیکری والا میں درج مقدمے کی ایف آئی آر میں تحریر کیا گیا ہے کہ گاؤں 89 ج ب رتن کے ایک رہائیشی ماجد جاوید نے پولیس کو درخواست دی کہ عید کے پہلے روز نماز عید کی ادائیگی کیلئے وہ مسجد میں گئے تو اہل علاقہ نے بتایا کہ احمدی برادری سے تعلق رکھنے والے پانچ افراد اپنے گھروں میں قربانی کر رہے ہیں۔درخؤاسانہوں نے پولیس کو بتایا کہ انھوں نے چھت سے جا کر دیکھا تو ایک گھر میں سیڑھی سے بکرا ذبح کیا جا رہا تھا تو ایک دوسرے احاطے میں بکرے کا گوشت بنایا جا رہا تھا۔

درخؤاست گزار کا موقف ہے کہ اس عمل کو دیکھ کر ان کے اور دیگر مسلمانوں کے جذبات کو مجروع ہوئے’ اور یہ کہ پولیس ‘مسلمانانِ ملت کے عقیدہ کے مطابق ظاہری حرکات کر کے قابلِ تعزیر جرم کرنے پر’ احمدی برادری کے افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

دوسری جانب جماعتِ احمدیہ پاکستان کے انچارج پریس سیکشن عامر محمود نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں لکھا کہ ‘سپریم کورٹ مذہبی آزادیوں کے ضمن میں 2022 میں قرار دے چکی ہے کہ چار دیواری کے اندر احمدی اپنے مذہب پر عمل کر سکتے ہیں۔‘

انھوں نے عدالت سے اس کا نوٹس لینے کی اپیل کی۔ جماعتِ احمدیہ پاکستان کے ترجمان نے اپنے پیغام میں الزام عائد کیا کہ ‘پولیس اس عید کے موقع پر پنجاب بھر میں احمدیوں کو ہراساں کر رہی ہے۔’

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button