تعلیم و صحتعجیب و غریب

کراچی میں بیک وقت ایک ہی ماں سے جنم لینے والا 6 بچے انتقال کر گئے

( شیتل ملک ) کراچی کے جناح ہسپتال میں گزشتہ روز ایک فیملی کے ہاں بیک وقت پیدا ہوئے 6 بچوں میں سے مزید 5 بچے انتقال کر گئے۔

جناح ہسپتال انتظامیہ کے مطابق کراچی کے علاقے کالا پل کی رہائشی خاتون حنا زاہد نے ایک ساتھ 6 جڑواں بچوں کو جنم دیا تھا جن میں سے 1 مردہ حالت میں تھا جبکہ 5 بچے زندہ تھے۔

گائنی وارڈ کی انچارج ڈاکٹر عائشہ وارث کے مطابق تمام بچے نارمل ڈیلیوری سے پیدا ہوئے جن میں 3 بیٹے اور 2 بیٹیاں زندہ تھیں۔

ڈاکٹر عائشہ کا کہنا ہے کہ ہسپتال پروٹوکول کے مطابق انہوں نے زچہ اور بچوں کو انتہائی نگہداشت کی ضرورت کے پیشِ نظر قومی ادارۂ صحت برائے اطفال منتقل کرنے کا کہا تھا تاکہ بچوں کو انکیوبیٹر میں انتہائی نگہداشت میں رکھا جا سکے

جناح ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق بچوں کا وزن انتہائی کم تھا جس کے سبب ان کا انتقال ہوا ہے۔

بچوں کا وزن 300 سے 350 گرام تھا

ڈاکٹر سلیم کے مطابق بچے 300 سے 350 گرام وزن کے لگ بھگ تھے اور ایسے بچوں کے زندہ رہنے کی شرح دنیا بھر میں انتہائی کم ہے۔

قومی ادارۂ صحت برائے اطفال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ناصر سلیم کے مطابق جناح ہسپتال میں خاتون کے ہاں جڑواں پیدا ہونے والے بچے پیدائش کے وقت سے ہی انتہائی تشویشناک حالت میں تھے۔

انہوں نے بتایا کہ 2 بچوں کا انتقال جناح ہسپتال میں ہی ہو گیا تھا جبکہ مزید 2 بچے جناح ہسپتال سے این آئی سی ایچ منتقل کرنے کے دوران انتقال کر گئے۔

ڈاکٹر ناصر سلیم کے مطابق باقی 2 بچوں کو ادارہ قومی ادارۂ صحت برائے اطفال کی ایمرجنسی میں ڈاکٹر حیات بوزدار کے زیرِ علاج رکھا گیا تھا جہاں ان دونوں بچوں کا بھی انتقال ہو گیا۔

دنیا کے مختلف ممالک میں بچوں کی شرح پیدائش اور شرح اموات سمیت ان کی جسامت میں بھی تبدیلیاں پائی جاتی ہیں۔

بچوں کی پیدائش وزن اور صحت

عام طور پر نوزائدہ بچے کا وزن 2 سے 3 کلو کے درمیان ہی ہوتا ہے، مگر کچھ بچے ساڑھے تین کلو وزن کے ساتھ بھی پیدا ہوتے ہیں۔

جو بچے 3 کلو 500 گرام وزن کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں، وہ صحت مند ہوتے ہیں، جب کہ 2 کلو وزن کے حامل بچوں کا شمار بھی صحت مند بچوں میں ہوتا ہے۔

مگر دنیا میں کچھ بچے ایسے بھی ہوتے ہیں، جو ساڑھے تین کلو سے زائد وزن کے ساتھ بھی پیدا ہوتے ہیں۔

ماہرین صحت کے مطابق 3 کلو 700 گرام سے لے کر اس سے زائد وزن کے ساتھ پیدا ہونے والے بچے دراصل ’فیٹل میکروسومیا‘ نامی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں۔

اس بیماری کا مطلب یہ ہے کہ پیدا ہونے والے بچے کا وزن اس کی عمر کے حساب سے زیادہ ہے۔

امریکا کی اوہائیو یونیورسٹی آف اسٹیٹ، کولمبیا کی وینی پالمر ہاسپیٹل فار ویمن اینڈ بیبیز اور یونیورسٹی آف الینوائے کالج آف میڈیشن شکاگو کی گائنوکالوجسٹ ماہرین کے مطابق ’فیٹل میکروسومیا‘ کے شکار بچوں کی پیدائش ان ماؤں کے ہاں ہوتی ہے، جو خود موٹاپے اور خون کے ذیابیطس میں مبتلا ہوتی ہیں۔

گائنوکالوجسٹ کے مطابق اضافی وزن کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کی مائیں دوران حمل خون کے ذیابیطس میں مبتلا ہوتی ہیں، جس کا اثر ان کے بچوں پر پڑتا ہے، اور وہ بھی بھاری وزن کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق کبھی کبھی ایسے بچوں کی پیدائش ماں اور بچے کی زندگی کے لیے خطرہ بھی بن جاتا ہے، زیادہ تر بہت ہی اضافی وزن والے بچے پیدائش کے چند گھنٹے بعد ہی ہلاک ہوجاتے ہیں۔

گائنوکالوجسٹ کے مطابق زیادہ تر اضافی وزن والے بچوں کی پیدائش امریکا و یورپ سمیت ترقی پذیر ممالک میں ہوتی ہے، جہاں خواتین میں خطرناک حد تک موٹاپے کی شرح بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button