Uncategorized

امریکا ڈرون حملون سے جارحیت کر رہا ہے،ذبیح اللہ مجاہد

( مانیٹرنگ ڈیسک ) طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغانستان کی حدود میں امریکی ڈرونز کو جارحیت تصور کرتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ افغانستان کی فضائی حدود میں امریکہ کے ڈرونز موجود ہیں اور ان ڈرونز کے معاملے پر امریکی حکومت کے ساتھ بات ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کو اگر کوئی تحفظات ہیں تو وہ طالبان حکومت سے شئیر کرے۔ القاعدہ کے رہنما ایمن الظواہری کی کابل میں ہلاکت ایک الزام ہے جس کی تحقیقات ابھی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جائے گی اور  ہم ملک میں امریکی ڈرونز کی موجودگی جارحیت تصور کرتے ہے۔

یاد رہے امریکی صدر جوبائیڈن نے 2 اگست کو ایک مختصر خطاب میں بتایا تھا کہ ایمن الظواہری گیارہ ستمبر کے حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی شامل تھے اور وہ اسامہ بن لادن کے جانشین تھے۔ یہ خطاب امریکی ڈرون حملے کے بعد کیا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ کئی دہائیوں تک امریکیوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں میں ملوث تھے۔

صدر بائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کچھ فرق نہیں کتنا بھی وقت لگے، آپ جہاں بھی چھپے ہوں، اگر آپ ہمارے لوگوں کے لیے خطرہ ہیں تو آپ جہاں بھی ہوں گے امریکہ آپ کا پتا چلائے گا اور آپ کو وہاں سے نکالے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ایمن الظواہری کس جگہ پر موجود ہیں اس بارے میں پتا لگایا گیا اور میں نے اس آپریشن کی اجازت دی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button