افسر اور دفتربازار اور کاروبارتازہ ترینتعلیم و صحتتھانہ کچہریٹریفک اپ ڈیٹریاست اور سیاستقومی

بلوچستان ریڈار سے غائب،پنجاب، پختونخواہ اور سندھ میں تباہی کی ہزار داستانیں

( مانیٹرنگ ڈیسک ) بلوچستان کے زمینی و فضائی راستے بند جبکہ لینڈ لائنز اور موبائل فون سگنلز بھی بیٹھ گئے، جس کے باعث سیلاب میں ڈوبے بلوچستان کی خبر ملنا مشکل ہوگئی۔

کوئٹہ تیس گھنٹوں تک بارش اور سیلاب میں گھرا رہا۔ سیلاب میں پھنسنے والے 500 سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔

مشیر داخلہ ضیا لانگو نے وفاقی حکومت سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ کو سیلاب کا سامنا ہے۔

کوئٹہ میں کئی گھنٹوں بعد مواصلاتی نظام بحال ہوگیا جبکہ سنجاوی میں ڈیم اوور فلو اور پشین میں خانوزئی ڈیم ٹوٹ گیا۔

سندھ کے شہر مورو میں وڈیروں نے بے حسی کی انتہا کردی، انسانوں کو چھوڑ کر گنّے کی فصل بچانے میں لگ گئے۔

مورو میں وڈیروں نے اپنی گنے کی فصل بچانے کے لیے سیلابی ریلا آبادی میں چھوڑ دیا اور پانی کا راستہ روکنے کے لیے آٹے کی بوریاں رکھ دیں۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ تباہ حال لوگوں کے پاس کھانے کو روٹی نہیں لیکن بااثر افراد کی زمینیں بچانے کے لیے آٹے سے بند باندھے جارہے ہیں۔

مورو میں سیلابی صورتِ حال سے تین چار دیہات کے پانچ سے سات ہزار افراد متاثر ہیں۔

نیشنل ہائی وے کا ایک ٹریک پانی میں مکمل ڈوب چکا ہے جبکہ صرف ایک ٹریک پر ٹریفک کی آمد و رفت جاری ہے۔

ملک میں سیلاب کی موجودہ آفت 2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب سے زیادہ خطرناک ہے۔

سندھ کے وزیر شرجیل انعام میمن کہتے ہیں مشکل گھڑی میں تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا چاہیے۔

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کا ساتھ دیا جائے اور متاثرین کی مدد کی جائے۔

واضح رہے کہ ملک میں سیلاب کے باعث وزارت داخلہ نے چاروں صوبوں میں فوج کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

وزارت داخلہ نے نوٹیفکیشن میں کہا کہ آرٹیکل 245 کے تحت فوجی دستے صوبوں میں تعینات کیے جارہے ہیں۔

ملک میں بارشوں نے گزشتہ 61سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے، پاکستان میں سیلابی ریلوں نے خوفناک صورتحال اختیار کرلی ہے، پاکستان کے چاروں صوبوں میں فوج کو تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، اس وقت ملک بھر سے دل دہلادینے والے مناظر سامنے آرہے ہیں، ایک طرف دریائے سوات نے قیامت ڈھادی ہے تو دوسری طرف نوشہرہ میں ایک بڑے سیلابی ریلے کا امکان ہے، آج دریائے سوات کے سامنے کچھ بھی نہیں ٹک سکا، اسکولز، پل، ہوٹلز، عمارتیں سب بہا کر لے گیا، سوات کے علاقوں میں عمارتیں ریت کی دیوار کی طرح گر گئیں، کالام میں ایک ہوٹل چند سیکنڈز کے اندر پانی کی نذر ہوگیا، لوئر کوہستان میں بھی سیلابی ریلوں نے تباہی مچادی، لوئرکوہستان میں پانچ دوست تین گھنٹے تک سیلابی ریلوں کا سامنا کرتے رہے، علاقہ مکینوں کے مطابق پانچوں دوست اچانک سیلابی ریلے کی زد میں آنے کے بعد ایک بڑے پتھر پر چڑھ گئے اور تین گھنٹے تک مدد کے منتظر رہے،مقامی افراد نے رسیوں کے ذریعہ انہیں نکالنے کی کوشش کی مگر وہ تیز موجوں کی نذر ہوگئے، اطلاعات کے مطابق ایک نوجوان کو بچالیا گیا، دوسری طرف مسلسل بارشوں اور سیلابی ریلوں کی وجہ سے بلوچستان کا ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے، بلوچستان میں فضائی، زمینی اور ریلوے نیٹ ورکس کو معطل کردیا گیا ہے، بلوچستان کو دیگر صوبوں سے جوڑنے والے تمام ہائی ویز متاثر ہوچکے ہیں،مگر سیاسی قیادت کا حال یہ ہے کہ ملک میں مقدمات کی سیاست تیز ہوگئی ہے ، شاہزیب خانزادہ کا تجزیے میں مزید کہنا تھا کہ اس وقت ملک معاشی بحران کا شکار ہے، لاکھوں عوام سیلاب سے متاثر ہیں، لوگوں کے پاس رہنے کو گھر اور پیٹ بھرنے کو کھانا نہیں ہے ، مگر سیاسی قیادت کا حال یہ ہے کہ ملک میں مقدمات کی سیاست تیز ہوگئی ہے ، وفاقی حکومت تحریک انصاف کے خلاف اور تحریک انصاف کی صوبائی حکومتیں وفاقی حکومتی جماعتوں کے قائدین کیخلافمقدمات بنارہی ہیں اور اہم رہنماؤں کی گرفتاری کے دعوے کررہی ہیں، گزشتہ روز پنجاب میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کیخلاف مقدمہ درج ہوا، اسی طرح خیبرپختونخوا حکومت نے پی ڈی ایم قیادت کیخلاف اداروں کی مخالفت میں بیانات دینے کا مقدمہ درج کرلیا تھا جسے پشاورہائیکورٹ نے معطل کردیا ہے۔شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ سے صرف تین دن پہلے خیبرپختونخوا حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر عمل کرنے سے انکار کردیا ہے، یہ وہ شرط ہے جس پر خیبرپختونخوا حکومت نے دستخط کیے تھے، خیبرپختونخوا کے وزیرخزانہ تیمور جھگڑا نے وفاقی زیرخزانہ مفتاح اسماعیل کو خط لکھ دیا ہے کہ ہم نے بجٹ سرپلس کے جس معاہدے پر دستخط کیے تھے وہ موجودہ حالات میں ناممکن ہوگا، تیمور جھگڑا نے وجوہات میں سابق فاٹا کے بجٹ مسائل، خیبرپختونخوا کی انرجی کی مد میں ادائیگیاں،

گیس کی قیمتیں اورٹیکس معاملات بتائے ہیں، تیمور جھگڑا کے مطابق موجودہ سیلاب کے بعد صوبے کے اخراجات میں اتنا اضافہ ہوجائے گا کہ وعدے کے مطابق بجٹ سرپلس ناممکن ہوگا۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ دوسری طرف وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل اپنی جماعت کے حملوں کی زد میں ہیں، عابد شیر علی اور حنیف عباسی نے پریس کانفرنسیں کرکے ان پر تنقید کی ہے، ہمارے پروگرام میں سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے لندن میں نواز شریف سے اپنی ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ نواز شریف مفتاح اسماعیل سے بالکل خوش نہیں ہیں، وہ اسحاق ڈار کو وزیرخزانہ بنانا چاہتے ہیں اور شہباز شریف سے بھی مطمئن نہیں ہیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ نواز شریف نے پروگرام کے بعد ٹوئٹ کیا جس میں شہباز شریف کے حوالے سے خبر کو غلط کہا اور ان پرا عتماد کیا مگر مفتاح اسماعیل کا دفاع نہیں کیا۔ 

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button