امریکی صدر جوبائیڈن چین سے اچھے تعلقات کے خواہشمند

(مانیٹرنگ ڈیسک)انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے دوران چین اور امریکی صدور کے درمیان ملاقات سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ چین امریکا مقابلے کو تصادم میں بدلنے سے روک سکتے ہیں، جبکہ چینی صدر کا کہنا ہے کہ تعلقات کے لیے صحیح سمت تلاش کرنے اور اسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں چین، امریکی صدور کے درمیان ملاقات ہوئی جس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ دنیا کو توقع ہے چین امریکا موسمیاتی چیلنجوں اور خوراک کی قلت سے نمٹنے میں کردار ادا کریں گے۔
جب کہ چینی صدر کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن سے بذریعہ وڈیو کال رابطے میں رہے، چین امریکا تعلقات پر تبادلہ خیال کے لیے تیار ہیں۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ تعلقات کو صحیح راستے پر لانے کے لیے بائیڈن کے ساتھ کام کرنے کے لیے پر امید ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی چینی صدور کے درمیان ملاقات کا مشترکا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے اورماہرین کا کہنا ہے کہ اس ملاقات سے دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
دونوں رہنماوں کے درمیان تائیوان، یوکرین اور شمالی کوریا کے جوہری عزائم پر تبادلہ خیال کئے جانے کا امکان ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن اور چینی صدرشی جن پنگ کے درمیان بالی میں ہونے والی ملاقات کے بعد اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے،
اس حوالے سے ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے دورے کے بعد وزیرخارجہ بلنکن بھی چین کا دورہ کریں گے، چینی صدر سے ملاقات میں تائیوان کیخلاف جارحیت کا معاملہ اٹھایا گیا، امریکی صدر چین سے روابط بحال کرنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب چین اور امریکا کے صدور کی ملاقات کے بعد چینی دفترخارجہ کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔
چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی ہم منصب جوبائیڈن کے درمیان بالی میں ہونے والی ملاقات کے بعد اپنے بیان میں شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور امریکا کو بہتر تعلقات کیلئے درست راستے کے تعین کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے50سال سے زائد گزر چکے ہیں، اس دوران دونوں ممالک کو فوائد اور نقصانات کے ساتھ ساتھ تجربات اور سبق بھی حاصل ہوئے۔
چینی صدر کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کو مستقبل کے لیے رہنمائی حاصل کرنی چاہیے، موجودہ تعلقات عوام کے بنیادی مفادات میں نہیں ہیں، عالمی برادری بھی دونوں ممالک سے ایسی توقع نہیں رکھتی۔
شی جن پنگ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دونوں صدور کو قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے تعلقات کو مزید آگے کی جانب لے کر جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہر سیاستدان کو یہ سوچنا چاہیے کہ وہ اپنے ملک کو کہاں لے کر جارہا ہے، دنیا ایک دوراہے پرآگئی ہے، موجودہ دور میں انسانیت کو بےمثال چیلنجز کا سامنا ہے، دنیا توقع رکھتی ہے کہ چین اور امریکا اپنے تعلقات کو بہتر کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں رہنماؤں کو عالمی امن کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے، صدر جو بائیڈن کے ساتھ تزویراتی اہمیت کے تعلقات اور مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی، چین امریکا کو قریب لانے کیلئے جوبائیڈن کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔