پریانیکا گاندھی اور بھارتی صحافی کے درمیان حجاب کے معاملے پر تلخ کلامی
( مانیٹرنگ ڈیسک ) کانگریس رہنما پریانیکا گاندھی کو پریس کانفرنس کے دوران حجاب پر کی گئی ٹوئٹ کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق پریانیکا گاندھی آج یو پی کے ریاستی الیکشن مہم کے دوران ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں اس دوران ایک صحافی نے انکی آج صبح کی گئی ٹوئٹ کو موضوع بحث بناتے ہوئے ان سے سوال کیا کہ انہوں نے ٹوئٹ میں حجاب پہہنے کی حمایت کیوں کی پریانیکا کو نکی ٹوئٹ پر سوشل میڈیا پر ٹرول کیا جا رہا ہے ، اس ٹوئٹ میں انہوں نے لکھا تھا کہ لڑکی بکنی پہنے گھونگھٹ نکالے ، جینز پہنے یا حجاب یہ اسکی مرضی ہے اور ملک کا ائین اسے اسکی پسند سے پہننے اوڑھنے کی اجازت دیتا ہے۔
Whether it is a bikini, a ghoonghat, a pair of jeans or a hijab, it is a woman’s right to decide what she wants to wear.
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) February 9, 2022
This right is GUARANTEED by the Indian constitution. Stop harassing women. #ladkihoonladsaktihoon
دوران بحث پریانیکا گاندھی نے اپنا موقف دوبارہ اور واضح الفاظ میں دہرایا ، سوشل میڈیا پر شاہ محمود قریشی کی ٹوئٹ کے بعد انتہا پسند ہندو پریا نیکا گاندھی کے بیان کو بھی پاکستان کی سازش قرار دے رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ پریابیکا گاندھی پاکستان کی زبان بول رہی ہیں ۔
یاد رہے کہ اج صبح پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنی ٹوئٹ میں بھارتی ریاست کرناٹک میں مسلمان لڑکیوں کے حجاب کے خلاف انتہا پسند ہندوں کی مذمت کرتے ہوئے لکھا مسلمان لڑکیوں کو تعلیم سے محروم رکھنا بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ کسی کو بھی اس بنیادی حق سے انکار کرنا اور حجاب پہننے پر دہشت زدہ کرنا سراسر ظلم ہے۔ دنیا کو یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ مسلمانوں کی یہودی بستی کے بھارتی ریاستی منصوبے کا حصہ ہے۔
Depriving Muslim girls of an education is a grave violation of fundamental human rights. To deny anyone this fundamental right & terrorise them for wearing a hijab is absolutely oppressive. World must realise this is part of Indian state plan of ghettoisation of Muslims.
— Shah Mahmood Qureshi (@SMQureshiPTI) February 9, 2022
اس ٹوئٹ کے بعد بھارتی میڈیا کی طرف سے خاصا ردعمل دیکھنے میں آیا ۔