بریکنگ نیوز: استعفیٰ نہیں دونگا،عمران خان

(مانٰٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے لیے انکے پاس سب سے بڑا ”سرپرائز“ ہے کہ یہ ایک دوسرے کا منہ دیکھتے رہ جائیں گے , اپنے سارے کارڈز وہ ووٹنگ سے ایک دن پہلے شو کریں گے ٫ کوئی خام خیالی میں نہ رہے کیونکہ وہ استعفیٰ نہیں دینے لگے۔اور انکی چودھری نثار سے بھی ملاقات ہو چکی ہے، اپوزیشن والوں کا کارڈ چل چکا ہے اب وہ کارڈ سامنے لائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے کی پیش گوئی کردی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چند روز قبل چوہدری نثار علی خان سے ملاقات ہوئی۔
یوم پاکستان پریڈ کے اختتام پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے موجودہ سیاسی صورت حال پر کھل کر بات کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے پاس ترپ کا پتا ہے، اپوزیشن کےلیے بڑے سرپرائز موجود ہیں، ہمارے سرپرائزووٹنگ کے دن یاایک رات پہلے سامنے آئیں گے، اپوزیشن کوعلم نہیں انکے کتنے لوگ باقی رہ جائیں گے
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ نیوٹرل کی بات کی، اور لوگ سمجھے کہ میں نے فوج سے متعلق کہا ہے۔ کچھ لوگوں نے فوج کو بدنام کرنے کیلئے میرے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا۔ استعفیٰ کے سوال پر عمران خان نے دوٹوک کہا کہ چوروں کے دباؤ میں آ کر استعفیٰ کیوں دوں گا؟۔
اپنی سیاست کیلئے فوج کو بدنام نہیں کرنا چاہیے۔ فوج نہ ہوتی تو ملک کے آج تین ٹکڑے ہوچکے ہوتے۔ وزیراعظم نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کیساتھ کوئی دوریاں نہیں۔ اپنی سیاست
۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مشرف کا دیا ہوا این آر او آج تک بھگت رہے ہیں، مشرف کامارشل لاءسے بڑا جرم این آر او دینا تھا۔ شہبازشریف قوم کےمجرم ہیں، جب تک زندہ ہوں،چوروں کےساتھ نہیں بیٹھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ آرڈیننس جاری کرنے کے بجائےسپریم کورٹ سے رجوع کافیصلہ کیا، سپریم کورٹ کے سامنے سوال اب قانون سے بھی آگےنکل چکا ہے، عدالت جائزہ لے کہ کیا پیسہ خرچ کرکے حکومت گرانا جہموریت ہے؟وزیراعطم کا کہنا تھا کہ 15 ارب روپے کا ارب روپے کا بندوبست کرکے سب کو خریدنا بہت آسان ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدام حسین کو ہٹانے کیلئے امریکانےعراق پر حملہ کیا تھا، امریکا کو عراق کی طرح پاکستان پر بمباری نہیں کرنا پڑے گی کیونکہ جب پیسے کے زور پر حکومت بدل جائے تو بمباری کی کیاضرورت، عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 2018 سینیٹ الیکشن میں اپنے20لوگوں کوپارٹی سےنکالا، یوسف گیلانی کے الیکشن میں پیسہ چلا مگر کوئی ایکشن نہیں ہوا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کوئی نہیں مانے گا کہ بغیر پیسہ لئے کوئی زرداری کے پاس جاسکتا ہے، لوگ جتنا مرضی کہہ لیں،کہ پارٹی سے ناراض ہوکر اپوزیشن کیساتھ گئے۔ لوگ کہتےہیں عمران خان جتنا بھی بُراہولیکن اپوزیشن سے اچھا ہے۔
وزیراعظم کا جنرل فیض حمید اور عثمان بزدار سے متعلق سوال پر قہقہ کہا اپوزیشن کے اندر شدید اختلافات موجود ہیں۔ اپوزیشن میں صرف فضل الرحمٰن فوری الیکشن چاہتے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان اِس وقت بارہویں کھلاڑی ہیں، کچھ عرصہ بعد فضل الرحمان بارہویں کھلاڑی بھی نہیں رہیں گے،ایک سوال کے جواب پر ان کا کہنا تھا کہ خفیہ ویڈیوز مریم نواز کاکام ہے ہمارا نہیں، 27 مارچ کو تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا
عمران خان کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کامیاب ہوئی توگھر نہیں بیٹھوں گا،27 مارچ کواستعفٰی دینے کا اعلان نہیں کررہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اتحادی ہمیں چھوڑ کر کہیں نہیں جا رہے کیونکہ اتحادیوں کوپتہ ہے ووٹ انہوں نے بھی عوام سے ہی لینا ہے اسلیے اتحادی بھی آخری وقت تک عوام کی رائے دیکھیں گے۔