افسر اور دفتربریکنگریاست اور سیاستصحافت اور صحافی

بریکنگ نیوز: عمران ریاض خان کی دوبارہ گرفتاری

( مانیٹرنگ ڈیسک ) حکومت نے عمران ریاض خان کو دوبارہ گرفتار کرنے کی تیاری کر لی ہے اور یہ خبر کسی اور نے نہیں بلکہ خود عمران ریاض خان نے بریک کی ہے ۔

اپنی تازہ ترین ٹوئٹ میں عمران ریاض خان نے کہا ہے کہ ابھی ایک سورس نے بتایا ہے کہ دوبارہ گرفتاری کی جائے گی۔ اس بار وزارت داخلہ میں FIA کے زریعے پلاننگ کی گئی ہے۔ اور بڑا بھونڈا جواز گھڑا جا رہا ہے۔ اللہ ہی ہدایت دے انہیں پتہ نہیں ملک کو کیا بنانا چاہتے ہیں۔

عمران ریاض خان کو جمعہ 15 جولائی کو لاہور ایئرپورٹ پر آف لوڈ کردیا گیا ۔

امیگریشن ذرائع کے مطابق ٹی وی میزبان عمران ریاض کو لاہور سے دبئی جانے ہوئے بلیک لسٹ میں نام ہونے پر اف لوڈ کیا گیا۔

عمران ریاض کا نام پولیس کی جانب سے ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست ایف آئی اے کو دی گئی تھی۔ ذرائع کے مطابق عمران ریاض نے آج بروز جمعہ صبح لاہور سے نجی ایئر لائن ایمرٹس کی پرواز سے دبئی جانا تھا۔

امیگریشن ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ عمران ریاض کو بیرون ملک روانگی سے روکنے اور آف لوڈ کرنے سے متعلق اعلی پولیس افسران کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

آف لوڈ ہونے کے بعد ٹی وی میزبان ایئر پورٹ سے گھر روانہ ہوگئے۔

عمران ریاض خان نے الزام لگایا تھا کہ انکےڈاکٹرز کے مطابق دوران گرفتاری مجھے کچھ ایسا کھانے کے لیے دیا گیا جو خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ مجھے کچھ ٹیسٹ کروانے تھے۔ تاکہ ثابت کر سکوں کہ کیا کوشش کی گئی ہے۔ایئر پورٹ پر روک لیا گیا ہے۔

جسکے بعد مسلم لیگ (ن)  پنجاب کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر ملک احمد خان نے اینکر پرسن عمران ریاض خان کے الزامات کو مسترد کر دیا۔

ملک احمد خان نے اینکر پرسن کی طرف سے دوران حراست غلط غذا دیے جانے سے متعلق بیان پر رد عمل دیا اور عمران ریاض خان کے الزامات مسترد کیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب عمران ریاض کے الزامات پر اسپیشل میڈیکل بورڈ بنانے کو تیار ہے۔

ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ حکومت پنجاب اینکر پرسن کے ٹیسٹ اور چیک اپ شوکت خانم اسپتال سے بھی کرانے کو تیار ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ عمران ریاض جس اسپتال سے ٹیسٹ کرانا چاہیں، ہم تیار ہیں، اُن کے الزامات بظاہر بے بنیاد نظر آتے ہیں۔

ملک احمد خان نے یہ بھی کہا کہ میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے بعد اس معاملے میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button