بونیر یونیورسٹی کے جرنیٹر روم میں بچے کو دودھ پلاتی طالبہ اور بچہ دونوں ہلاک

( اسد شہسوار ) خیبز پختونخوا کی بونیر یونیورسٹی میں ایک افسوس ناک واقعہ پیش آیا جہاں بی ایس انگلش کی آٹھویں سمیسٹر کی طالبہ اپنے ایک سال کے بچے کو جنریٹر روم دودھ پلاتے بچے سمیت ہلاک ہو گئیں ۔
تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ بونیر یونیورسٹی کے بائی پاس کیمپس میں پیش آیا جہاں شعبہ انگریزی اور شعبہ نفسیات کی کلاسز ہوتی ہیں۔ مذکورہ خاتون اور ان کا بچہ مبینہ طور پر اس کیمپس کے جنریٹر روم میں جان کی بازی ہارے جہاں یہ خاتون اپنے بچے کو دودھ پلانے کے لیے جاتی تھیں۔
خاتون اکثر اس جگہ پر اپنے بچے کو دودھ پلانے یا ڈائیپر بدلنے لایا کرتی تھی ، منگل کی صبح بھی وہ اپنے بچے کو کمرے میں لیکر آئی اور دروازہ اندر سے بند کر لیا ۔ جب کیمپس میں بجلی گئی تو عملہ جرنیٹر آن کرنے کے لئے آیا تو دروازہ اندر سے بند تھا ، بار بار کھٹکھٹکانے پر بھی خآتون نے دورازہ نہ کھولا تو کھڑکی توڑ کر اندر جانے کا رستہ بنایا گیا جہاں ماں بیٹا بے ہوشپڑے تھے ۔
یونیورسٹی کی اکلوتی ایمبولینس ایک ٹیچر کو لیکر گئی ہوئی تھی دو طالبعلم موٹر سائیکل پر بچے کو لیکر ہسپتال پہنچے لیکن ڈاکٹروں نے بچے کی موت کی تصدیق کر دی۔ خاتون کو بعذریہ 1122 ہسپتال پہنچایا گیا ، جہاں اسے آئی سی یو میں شفٹ کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو پائی ۔
یونیورسٹی میں بچے کو سلانے ، دودھ پلانے یا ڈائیپر چینج کرنے کے لئے کوئی معقول جگہ میسر نہ ہونے کی وجہ سے خاتون اس جرنیٹر روم کا استعمال کرتی تھی جہاں زہریلی گیس بھر جانے سے دونوں ماں بیٹا چل بسے۔