برطانوی عوام آج ملکہ کا آخری دیدار کریں گے

( توقیر احمد ) آنجہانی ملکہ الزبتھ کے تابوت کو آج بکنگھم پیلس سے ویسٹ منسٹر ہال لے جایا جائے گا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ملکہ کے تابوت کا دیدار شام پانج بجے سے کیا جاسکے گا تاہم دیدار کیلئے لوگوں نے ابھی سے قطاریں لگانا شروع کردی ہیں، تابوت کو 4 روز تک یہیں رکھا جائے گا۔
منگل کو ملکہ کے تابوت کو خصوصی طیارے میں ایڈنبرا سے لندن لایا گیا پھر بکنگھم پیلس پہنچا دیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو ملکہ کا تابوت بکنگھم پیلس سے ویسٹ منسٹر ہال لےجایا جائے گا جہاں عوام ملکہ کے تابوت کا دیدار کر سکیں گے۔
شاہ چارلس سوم اور کوئین کنسورٹ ملک کےدورے کےسلسلے میں ناردرن آئرلینڈ روانہ ہو چکے ہیں۔
ریاستی طور پر آخری رسومات 19 تاریخ کو دن گیارہ بجے ہوں گی جس کے دوران شرکا ونڈزر کاسل تک ایک جلوس کی شکل میں پیدل جائیں گے، ملکہ کو ونڈزر میں کنگ جارج ششم میموریل چیپل میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
ملکۂ برطانیہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات 19 ستمبر کو ادا کی جائیں گی۔
کنگ چارلس کے آحری رسومات سے پہلے غیر ملکی دورے
برطانوی بادشاہ چارلس اسوقت سکاٹ لینڈ میں ہیں اور وہ کل تک شمالی آئرلینڈ اور ویلز جائیں گے۔
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ قومی سوگ ریاستی سطح پر آخری رسومات کی ادائیگی تک جاری رہے گا۔ شاہی خاندان اس کے بعد مزید سات دن سوگ منائے گا۔
ویسٹ منسٹر ایبی وہ تاریخی گرجا گھر ہے جہاں برطانیہ کے بادشاہوں اور ملکاؤں کی تاج پوشی کی جاتی ہے لیکن وہاں پر 18ویں صدی کے بعد سے کسی شاہی حکمران کی آخری رسومات ادا نہیں کی گئیں۔
1900 کی دہائی میں ملکہ کے والد، دادا اور پردادی، ملکہ وکٹوریہ کی آخری رسومات ونڈسر کے سینٹ جارج چیپل میں ادا کی گئی تھیں۔
ملکہ کی زندگی اور خدمات کی یاد میں دنیا بھر سے سربراہان مملکت کو شاہی خاندان کے ارکان کے ساتھ اس تقریب میں شامل ہونے کی دعوت دی جائے گی۔
توقع ہے کہ برطانیہ کے سینیئر سیاستدان اور موجودہ اور سابق وزرائے اعظم بھی اس تقریب میں شامل ہوں گے۔ اس تقریب کو ٹیلی وژن پر نشر کیا جائے گا۔
اگرچہ حکومت کی جانب سے پہلے سے طے شدہ پروگرامز کو منسوخ کرنے کے حوالے سے منتظمین کو کوئی ہدایت نہیں کی گئی تاہم حکومتی ہدایات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کھیلوں یا پہلے سے طے شدہ دیگر پروگراموں کے منتظمین کو آخری رسومات کی تقریب سے متصادم ہونے سے بچنے کے لیے اوقات کار کا دوبارہ جائزہ لے لینا چاہیے۔
ملکہ کی وفات کے فوراً بعد کچھ تقریبات منسوخ یا ملتوی کر دی گئی تھیں۔
پریمیئر لیگ، انگلش فٹ بال لیگ، سکاٹ لینڈ یا شمالی آئرلینڈ میں ہونے والے فٹ بال میچز کو منگل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ جبکہ ویمنز سپر لیگ، ویمنز چیمپئن شپ اور ویمنز ایف اے کپ کے تمام میچز کو بھی روک دیا گیا ہے۔ گھوڑوں کی دوڑ، گالف اور باکسنگ کے متعدد مقابلوں کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
اگلے ہفتے کے لیے بڑے پیمانے پر ہڑتال کے طے شدہ منصوبوں کو بھی فوری طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے اور ٹریڈ یونین کانگریس نے کہا کہ وہ برائٹن میں اپنی سالانہ کانفرنس ملتوی کر رہی ہے۔
بادشاہ نے ہفتے کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ آخری رسومات کے دن سرکاری چھٹی ہو گی۔
اپنی تقریر میں انھوں نے ملکہ کے دور حکومت کی تعریف کی۔
کھچا کھچ بھرے کمرے میں سابق برطانوی وزرائے اعظم بھی شامل تھے جب سینٹ جیمز پیلس میں فریری کورٹ کی ایک بالکونی میں ان کے بادشاہ بننے کا اعلان پڑھ کر سنایا گیا۔
پریوی کونسل کے کلرک رچرڈ ٹلبروک نے چارلس کو بادشاہ قرار دیا اور کہا ’دولت مشترکہ کے سربراہ، عقیدے کے محافظ‘ ، ’خدا بادشاہ کی حفاظت کرے‘۔
بادشاہ چارلس اپنی والدہ کی وفات کے بعد بادشاہ بنے ہیں اور سیاست دانوں، حکام اور پادریوں کی پرائیوی کونسل کے اجلاس نے باقاعدہ طور پر اس کی تصدیق کی ہے۔