افسر اور دفترتازہ ترینریاست اور سیاست

مسافر ٹرینوں کو پانی سے گزارنے کا رسک نہیں لے سکتے، سعد رفیق

( مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ  مال بردار گاڑیوں کو مجبوری میں پانی میں ڈوبے ٹریک سے گزارا مگر مسافرٹرینوں کو پانی سے گزارنے کا رسک نہیں لے سکتے۔

وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ  سیلاب سے ریلوے نظام متاثر ہوا، ٹریکس پانی میں ڈوبے ہیں جس کی وجہ سے ریلوے آپریشن معطل ہے،ریلوے آپریشن کا اس وقت تک پتہ نہیں چلے گا جب تک پانی نیچے نہیں جاتا ،  میں  آج سندھ جا رہا ہوں، ریلوے تنصیبات کو جو  نقصان پہنچا ہے اس کا جائزہ لیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کروڑوں لوگ سیلاب میں ڈوبے ہوئے ہیں، ان کا کچھ باقی نہیں بچا، سیلاب متاثرین کے لیے اقدامات کیے جارہےہیں، متاثرین کی امداد کے لیے حکومت ،افواج پاکستان ،رضاکار سمیت سب کردار ادا کررہے ہیں، حکومت کی ترجیح سیلاب متاثرین کو ریسکیو کرنے کےبعد ان کی بحالی ہے،  سیلابی صورتحال میں روز جھگڑا کرنا، جلسہ کرنا مناسب نہیں،ایک پارٹی اپنے لیڈر خود کو مہاتما سمجھتی ہے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ  عمران خان حکومت پر مسلسل حملے کر رہے ہیں،سوشل میڈیا پر جعلی تصویریں ڈالی جا رہی ہیں،  سیلاب متاثرین کی مدد کے عمل میں رکاوٹیں نہ ڈالی جائیں،  سیلاب سے لوگ اجڑ گئے، نقصان ہو گیا،عمران خان کی سیاست بھی بے نقاب ہو گئی ۔

ریلوے حکام نے ٹریک اور پلوں پر سیلابی پانی ہونے کی وجہ سے مکمل طور پر100فیصد مسافر و فریٹ ٹرین آپریشن بحال ہونے میں مزید 12سے15روز تاخیر سے شروع ہونے کا عندیہ دیدیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے انتظامیہ نے 11ستمبر تک مسافروں کو تمام ٹرینوں کا ریفنڈدیدیا ہے البتہ آج سے صرف روہڑی اسٹیشن تک رحمان بابا ٹرین کو پشاور سے براستہ فیصل آباد چلایا جائے گا،اپ اور ڈائون کی 30سے زائد ٹرینیں بند ہیں۔

ریلوے حکام کو سیلابی پانی کی وجہ سے ٹرین آپریشن شروع کرنے میں تکنیکی مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

بلوچستان میں ریلوے کی بحالی کے امکانات

نصیر آباد میں ریلوے ٹریک بہہ جانے اور ہرک ریلوے پل ٹوٹ جانے سے صوبے سے اندرون ملک کیلئے ٹرین سروس 22 روز سے اور ایران کیلئے ایک پونے دو ماہ سے معطل ہے ۔

 ریلوے حکام کے مطابق اگلے 15 روز تک صوبے کیلئے ٹرین سروس بحال ہونے کا امکان نہیں ہے۔

بلوچستان کے علاقے نصیر آباد میں سبی جیکب آباد ریلوےسیکشن پر سیلابی ریلوں کے بعد پڑنے والے شگاف کے باعث اندرون ملک کیلئے 10 روز سے ٹرین سروس بند تھی کہ 5 روز قبل ہرک پل بھی گرگیا،جس کی وجہ سے ٹرین سروس بدستور معطل ہے ۔

اس حوالے سے ڈی ایس ریلویز کوئٹہ نثا ر احمد خان نے بتایا کہ منگل کو چیف انجینیئر برج کی سربراہی میں لاہور سے ٹیم آرہی ہے جو این ایل سی کے ساتھ  ہرک پل کاجائزہ لے گی جس کے بعد معلوم ہوسکے گا کہ ہرک پل کی مرمت کا کام کب شروع ہوگا.

انہوں نے کہا کہ اس پل کی مکمل مرمت میں کم ازکم 3 ماہ کا وقت درکار ہوگا جبکہ نصیر آباد میں ریلوے ٹریک کی مرمت میں مزید 15 دن لگ سکتے ہیں۔

ریلوے حکام کاکہنا ہے کہ 29جولائی کو چاغی میں سیلابی ریلوں کے باعث بہہ جانے والی کوئٹہ تفتان سیکشن کی مرمت ایک ماہ گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہوسکی جس کی وجہ سے ایران کیلئے ٹرین سروس بند ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button