موسم

ملک بھر میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے اموات کی تعداد 77 ہو گئی

وفاقی وزیر ماحولیات شیری رحمان نے کہا ہے کہ مون سون بارشوں میں اب تک 77 اموات ہو چکی ہیں۔

وفاقی وزیر ماحولیات شیری رحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اس وقت ماحولیاتی بحران ہے اور پاکستان کے موسمی حالات ماحول کی تبدیلی کی وجہ سے ہیں۔ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ 5 ممالک میں شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ مون سون بارشیں توقع سے 87 فیصد زیادہ ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے موسم گرما میں برفانی جھیلیں پھٹنے کے 16 واقعات ہوئے جبکہ ہر سال اس طرح کے 5 یا 6 واقعات ہوتے ہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے جھیلیں پھٹنے کے واقعات بڑھ رہے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی سے نقصانات جی ڈی پی کے 9.2 فیصد ہیں اور پاکستان میں گلوبل وارمنگ سے نقصانات بھارت اور بنگلہ دیش سے زیادہ ہیں۔ گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کے اثرات پاکستان کو بھی بھگتنا پڑ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 14 جون سے اب تک مون سون میں 77 اموات رپورٹ ہوئی ہیں اور بلوچستان میں سب سے زیادہ 39 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ آئندہ دنوں میں مون سون کے اثرات پنجاب میں ہوں گے جبکہ آزاد کشمیر میں 49 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں اور بلوچستان میں بھی اندازے سے 274 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سندھ میں 261 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں اور یہ مون سون میں شدید بارشوں کی شروعات ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button