عوامی شاعرحبیب جالب کے بارے میں ہرزہ سرائی پرآفتاب اقبال کے خلاف ہتک عزت کی درخواست سماعت کے لئے منظور
( رضا ہاشمی ) عوامی شاعر حبیب جالب کے خلاف ہرزہ سرائی پر اینکر پرسن آفتاب اقبال کے خلاف عزت ہتک کی درخواست لاہور کی ضلعی عدالت میں سماعت کے لئے منظور کر لی گئی ہے ۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج محترمہ ثمینہ حیات نے مقدمہ کی سماعت کی۔
تفصیلات کے مطابق حبیب جالب کی بیٹی طاہرہ جالب کے وکیل اور ہیومن رائٹس سوسائٹی آف پاکستان کی لیگل کونسل کے صدراشتیاق اے چوہدری ایدووکیٹ سپریم کورٹ آف پاکستان نےاینکر پرسن آفتاب اقبال کیخلاف قانون ہتک 2002 کے تحت درخواست جمع کرائی جسے سماعت کے لئے منظور کر لیا گیا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ سماء نیوز سے منسلک اینکر پرسن آفتاب اقبال نے گزشتہ ماہ اپنے ایک پروگرام میں عوامی شاعر حبیب جالب کیخلاف ہرزہ سرائی کی جس سے جمہوریت پر یقین رکھنے والے کروڑوں پاکستانیوں کے جذبات مجروع ہوئے۔حبیب جالب کی صاحبزادی اور عوامی حلقوں کی جانب سے بار بار مطالبہ کے باوجود آفتاب اقبال نے حبیب جالب کے حوالے سے ادا کئے گئے نامناسب الفاظ پر معافی نہیں مانگی۔ اسکے علاوہ ایک اور پروگرام میں عظیم عوامی شاعر کے بارے میں ادا کئے گئے الفاظ کو دہراتے ہوئے آفتاب اقبال نے مانا کہ انہوں نے جو الفاظ بولے وہ ان پر قائم ہیں ۔ دوران دلائل درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کے روبرو بتایا کہ آفتاب اقبال نے یہ بھی مانا کہ انہوں نے حبیب جالب کے بارے میں جو کچھ کہا اس سے انہیں بہت ریٹنگ ملی ہے اور انکے متنازعہ یو ٹیوب پروگرام کو ہزاروں بار دیکھا گیا جس سے انکے حق میں بہت اچھے مالی نتائج برآمد ہوئے۔
جج ثمینہ حیات نے 15 مارچ کو آفتاب اقبال کو وکیل کے ذریعہ یا ذاتی حیثیت سے عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔
یاد رہے دو روز قبل طاہرہ جالب کے وکیل اور ہیومن رائٹس سوسائٹی آف پاکستان کی لیگل کونسل کے صدراشتیاق اے چوہدری نے آفتاب اقبال کو ہراسانی کا نوٹس بھجویا تھا ۔