سیلاب کی وجہ سے خیبر پختونخواہ میں ہلاکتوں کی تعداد 264 ہو گئی

( اسد شہسوار ) خیبرپختونخوا میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کے اعدادو شمار جاری کر دیئے گئے ہیں ، اب تک 106 بچوں اور 36 خواتین سمیت 264 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 327 افراد زخمی ہوئے۔
پرووینشل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی( پی ڈی ایم اے) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے15 جون سے 29 اگست تک 106 بچوں اور 36 خواتین سمیت 264 افراد جاں بحق ہوئے،بارشوں اور سیلاب سے 327 افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 75 دنوں میں خیبر پختونخوا میں بارشوں اور سیلاب کے دوران اسکولز سمیت 156 تعلیمی اداروں کو نقصان پہنچاجبکہ 9 ہزار 411 مویشی ہلاک ہوئے،پی ڈی ایم اے کے مطابق کوہستان، سوات، ٹانک، ڈی آئی خان، کرک اور لکی مروت شدید متاثرہ اضلاع ہیں۔
جولائی سے اب تک مختلف متاثرہ اضلاع کو 85 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں جبکہ سیلاب متاثرین کیلئے 159 امدادی مراکز قائم ہیں۔
سیلاب کی وجہ سے تباہی کے باعث کالام اور بحرین کے درمیان کئی مقامات پر سڑکوں کا وجود ہی ختم ہو گیا ہے۔
خیبرپختونخوا میں واقع کاغان کا علاقہ مانڈری پاکستان کے دیگر متاثرہ علاقوں کی طرح سیلاب سے ہونے والی تباہی کا منظر پیش کرتا ہے۔
گزشتہ ہفتے آنے والے سیلاب سے وہاں دریا کے کنارے بنی کئی عمارتیں بہہ گئیں اور علاقہ مکین اب بھی امداد کے منتظر ہیں۔
وزیر اعظم کی طرف سے خیبر پختونخوا کیلئے 10 ارب روپے امداد کا اعلان
وزیر اعظم شہباز شریف نے خیبر پختونخوا کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امدادی کاموں، فنڈز کی منتقلی، متاثرین کی بحالی اور امداد کے کاموں کی خود نگرانی کروں گا اور سیلاب متاثرین میں امداد کی تقسیم کے عمل کو شفاف بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے تباہی ہوئی کیونکہ لوگوں نے دریا کے اوپر اور اندر تعمیرات کر رکھی تھیں۔ آرمی چیف نے سیاحوں کو منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرز فراہم کیے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دریا بپھر گئے اور سندھ میں دیہات مکمل تباہ جبکہ فصلیں متاثر ہوئیں۔ 7 لاکھ جانور پانی میں ڈوب گئے اور لاکھوں متاثرین کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، صوبائی حکومتوں اور افواج پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر داد دیتا ہوں۔ سیلاب اور بارشوں سے بہت زیادہ تباہی بڑی ہے۔ وفاقی حکومت نے این ڈی ایم اے اور بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 28 ارب روپے جاری کیے ہیں۔
وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرہ فی خاندان کو 25 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔ برادر ممالک بھی اس مشکل میں سیلاب متاثرین کی مدد کر رہے ہیں اور ہمیں جہاں جہاں سے سیلاب متاثرین کے لیے فنڈز ملیں گے ہم اس کے امین ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکی، ایران اور متحدہ عرب امارات کے صدور رابطے میں ہیں اور بیرون ممالک سے دن رات جہاز سامان لا رہے ہیں۔ دیر،اپر دیر اور دیگر علاقوں کا دورہ آئندہ وزٹ پر کروں گا اور بتایا گیا کہ کل رات تک لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔
آئی ایم ایف کے پروگرام سے متعلق بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ اللہ کرے آئی ایم ایف کا یہ ہمارا آخری پروگرام ہو۔ ہم نے اخوت کے ساتھ مشکل حالت سے نکلنا ہو گا۔