عمران خان کو لانے والے بھی اب اس کا بوجھ نہیں اٹھا سکتے وزیراعظم سےزیادہ بااختیارگورنرسٹیٹ بینک ہے،سٹیٹ بینک آئی ایم ایف کی برانچ بن گئی,خواجہ آصف
( مانیٹرنگ ڈیسک ) قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواجہ آصف نے تقریر کرتے ہئے کہا کہسٹیٹ بینک ریاست کا بینک نہیں رہا آئی ایم ایف کی برانچ بن چکی ہے ۔ چیئرمین کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چئیر مین صاحب آپ کو بھی پتہ ہے کہ جب آپ کو ووٹوں کی ضرورت پڑتی ہے تو کہاں کہاں سے فون ہوتے ہیں تب جا کے آپ کے ووٹ پورے ہوتے ہیں ۔تمام ادارے ایک پیچ پہ ہوں یہ جب بھی پریشر میں آتے ہیں تو بیان دینا شروع کردیتے ہیں سیم پیچ سیم پیچ ، ان کی وہ حالت ہے جب مار پڑتی ہے تو کہتے ہیں بڑے بھائی کو بلا کر لاتا ہوں اب بڑا بھائی بھی تنگ ہوگیا ہے روز روز کے بلانے سے، انہوں نے کہا کہ ایک وزیر ایک وزیر اعظم ایک ممبر قومی اسمبلی جب کہتا ہے میرا اوپر ابھی پنڈی والوں کا سایہ ہے۔ تو کتنی شرم کی بات ہے
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 22 کروڑعوام سے یکساں سلوک نہیں کریں گے تو خلا کم نہیں بڑھتا جائے گا اور یہ ملکی سلامتی اور آئین کی بالادستی کی بات ہے۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ محمد آصف نے کہا کہ آج حکومت کے بلائے گئےاجلاس کا کورم اپوزیشن نے پورا کیا اوراس سے ثابت ہوگیا کہ اس ایوان کے تقدس کا حق کون ادا کررہا تھا۔ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ کروڑوں خاندان 2 وقت کی روٹی نہیں کھاسکتے سرمایہ داراپنی شادیوں پر2،2 ارب خرچ کردیتےہیں ٹیکس کاسارابوجھ غریب آدمی اٹھائےگا
اس ملک میں رہتےہوئےیہاں کےباشندوں کواجنبیت کااحساس ہوتاہے ٹیکسزبڑھاناعلاج نہیں،کرپشن روکی جائے گندم،چینی کاڈاکہ روکاجائے کل وزیراعظم کہہ رہےتھےساڑھے3سال میں بحران حل کیے وزیراعظم نےخودکہااحتساب کاایجنڈاناکام ہوا، یہ فالودےوالےکی بات کرتےہیں ان کےاپنےچائےوالےکےاکاؤنٹ سے 4کروڑنکل آئے ہماری آنکھوں کےتنکےنظرآرہےہیں،اپنےشہتیرنظرنہیں آرہے، منی لانڈرنگ،ڈےلائٹ رابری حکومت کررہی ہے اسٹیٹ بینک کےنام سےاسٹیٹ ہٹادیں یہ اسٹیٹ بینک نہیں رہا،آئی ایم ایف کی برانچ بن گئی، وزیراعظم سےزیادہ بااختیارگورنراسٹیٹ بینک ہے
انھوں نے کہا کہ آج اخترمینگل کی تقریر سن کر یاد آیا کہ کبھی مشرقی پاکستان کے ہمارے بھائی بھی ایسی تقریریں کرتے تھے،جب وقت ہاتھ سے نکل جاتا ہے تو ہم افسوس کرتے رہتے ہیں۔خواجہ آصف نے کہا کہ یہ گوادر اور ریکوڈک پہلے بلوچستان کی ملکیت ہے اور بعد میں وفاق کا حصہ ہے، یہ کیسی تقسیم ہے کہ سوئی میں گیس نہیں لیکن میرے گھر سیالکوٹ میں گیس ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اخترمینگل نے صحیح کہا ہے کہ مری پر سب بات کرتے ہیں لیکن بلوچستان ہر بات نہیں ہو رہی ہے،اگر ایسا سلسلہ جاری رہا تو پھر دیواریں اور چوڑی کرنی پڑیں گی۔لیگی رہنما نے کہا کہ جب تک 22 کروڑعوام کو ایک پیمانے سے نہیں تولیں گے،ملک میں فالٹ لائنز بڑھتی جائیں گی، یہ وقت لڑائیوں کا نہیں بلکہ پاکستان کو متحد رکھنے کا ہے۔
منی بجٹ کو انھوں نے مہنگا بجٹ قرار دیا اور کہا کہ سب مالیاتی ادارے اس لئے نیوٹرل کی رٹ لگا رہے ہیں کہ سب ٹیکس کا بوجھ عام آدمی نے اٹھانا ہے۔ملک میں کچھ ایسے گھرانے ہیں جو اپنی شادیوں پر دو کروڑروپےخرچ کردیتےہیں مگرزیادہ تروہ لوگ ملک میں رہتے ہیں جنہیں 2 وقت کی روٹی میسر نہیں ہوتی۔