بھارت میں انتہا پسندوں نے تنہا باحجاب مسلمان لڑکی کو گھیر لیا، جے شری رام کے مقابلے میں لڑکی نے اللہ اکبر کے نعرے لگائے
( مانیٹرنگ ڈیک ) بھارت میں با حجاب مسلمان لڑکیوں کے لئے تعلیمی سلسلہ جاری رکھنا مشکل ہو چکا ہے کیونکہ بھارتی جنتا پارتی کے رہنماوں کی سرپرستی میں انتہا پسند ہندوں کے نو عمر جتھے مسلمان لڑکیوں کو گھر کر انہیں حجاب اتارنے پر مجبور کرتے ہیں ۔ ایسا ایک اور واقعہ آج ریاست کرناٹک کے شہر مندیا کے پی ایس میں پیش آیا ہے جہاں انتہا پسند ہندوں کے جتھے نے اکیلی اور نہتی با حجاب طالبہ کو گھیر لیا اور اس کے ارد گرد جمع ہو کر جے شری رام کے نعرے لگانے لگے ۔ مگر طالبہ بلکل نہ گھبرائی اور اس نے جواب میں اللہ اکبر کے بعرے لگائے۔
A hijab-wearing student at PES College in Mandya, after being heckled with 'Jai Sri Ram' slogans, retorted by saying Allahu Akbar or Allah is great.
— Express Bengaluru (@IEBengaluru) February 8, 2022
Meanwhile, the college management tried to resolve the matter.#Karnataka #hijabhttps://t.co/4eqkTBa6ko pic.twitter.com/KHO9sv7Civ
کالج کی انتظامیہ نے بیچ بچاو کر کے طالبہ کو کالج کی عمارت کے اندر بھیج دیا ۔ گزشتہ کئی فہتوں سے کرناٹک کے مختلف کالجوں سے ایسے کیسسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ سڑکوں پر دندناتے انتہا پسند ہندوں کے ان گرہوں کو بی جے پی کی حکومت کی سر پرستی حاصل ہے۔