پتوکی شادی ہال میں قتل ہونے والے اشرف کی زندگی کے ہوشربا انکشافات

پتوکی میں ایک شادی ہال میں باراتیوں کے مبینہ تشدد سے محنت کش محمد اشرف کی ہلاکت کے واقعے میں مقدمہ درج کر کے 12 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ لیکن اس قتل کے عینی شاہد اور مقتول کے بہنوئی کا بیان دردناک ہے۔ اس واقعے کا مقدمہ محمد اشرف کے بہنوئی کی درخواست پر درج کیا گیا ہے اور مدعی کا کہنا ہے کہ وہ الجنت شادی ہال سے گزر رہا تھا کہ اس نے دیکھا کہ ان کے برادرِ نسبتی کو شادی ہال کے احاطے میں چند مقامی لوگ مار رہے تھے۔مذکورہ افراد محمد اشرف کو مکے اور ٹھوکریں مار رہے تھے اور جب محمد اشرف کو چھڑایا گیا تو وہ بہت زخمی تھے اور پھر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی وفات پا گئے۔
مقتول محمد اشرف کون تھا؟
پرویز کا کہنا تھا کہ محمد اشرف ایک انتہائی غریب شخص تھا اور پاپڑ فروخت کر کے گزر بسر کرتا تھا جبکہ سیزن میں وہ پھلوں کا کام بھی کرتا تھا۔ ان کے مطابق اشرف غیر شادی شدہ تھا اور گاؤں میں اپنے ایک دوست کے پاس رہتا تھا۔