تعلیم و صحتریاست اور سیاست

وفاقی کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کی سمری مسترد کر دی

( مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی کابینہ نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کر دی، کابینہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ ازبکستان سے قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ زرعی شعبے میں معاہدے کی منظوری بھی دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم میاں شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی گئی جبکہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ زرعی شعبے میں معاہدے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جاسکتا، مہنگائی کی ستائی عوام پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جاسکتا، مہنگائی کی ستائی عوام پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر کے مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے۔

وفاقی کابینہ نے وزیراعظم کے دورہ ازبکستان سے قبل شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ زرعی شعبے میں معاہدے کا فیصلہ کیا ہے، کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری لے لی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ معاہدے پر وزیراعظم کے دورہ ازبکستان کے دوران دستخط کئے جائیں گے، شنگھائی تعاون تنظیم رکن ممالک کا اجلاس 15 اور16 ستمبر کو ازبکستان میں ہوگا۔

 جولائی 2022 میں لاہور میں ایس سی او کے سیکریٹری جنرل سفیر ژانگ منگ سے ملاقات کے دوران شہباز شریف نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ ایس سی او کے تمام رکن ممالک امن قائم کرنے اور بین الاقوامی یکجہتی اور تعاون کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے۔

وزیراعظم نے ایس سی او چارٹر اور شنگھائی اسپرٹ کے اصولوں کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ بھی کیا۔

انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ایندھن اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور اس کے نتیجے میں غذائی عدم تحفظ کی وجہ سے درپیش چیلنجوں پر بھی روشنی ڈالی۔

وزیراعظم نے اس موقع پر ایندھن اور اشیا خوردونوش کی قیمتوں میں اضافے اور اس کے نتیجے میں غذائی عدم تحفظ کے ساتھ ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم کے آٹھ رکن ممالک بشمول چین، بھارت، قازقستان، کرغزستان، پاکستان، روس، تاجکستان اور ازبکستان سمیت بڑی تعداد میں ممالک کے لیے معاشی اور مالی مشکلات اور ان سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر روشنی ڈالی۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے جامع ترقیاتی ایجنڈے کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا بنیادی مقصد رکن ممالک کی ترقی اور خوشحالی ہے۔

وزیر اعظم نے انٹرا ایس سی او تجارت کے ساتھ ساتھ ترقیاتی اقدامات کو فروغ دینے کے لیے مناسب فنڈنگ میکانزم تیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے تجارت اور معیشت، رابطے اور نقل و حمل، غربت کے خاتمے، توانائی، زراعت اور غذائی تحفظ، موسمیاتی تبدیلی، سلامتی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ثقافتی روابط جیسے شعبوں میں پاکستان کی ترجیحات اور قومی ترقی کے اہداف پر روشنی ڈالی۔

وزیر اعظم نے علاقائی انسداد دہشت گردی کے ڈھانچے کے ایس سی او-آر اے ٹی ایس کے کام کو سراہا، جہاں پاکستان، دیگر ارکان کے ساتھ مل کر مشترکہ سیکیورٹی چیلنجز کا مقابلہ کرنے میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹیری جنرل نے تنظیم میں پاکستان کی تعمیری شراکت کو سراہا اور وزیراعظم کو ستمبر میں ازبک شہر سمرقند میں ہونے والے سربراہی اجلاس کی دعوت دی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button