تازہ ترینریاست اور سیاست

ایف آئی اے نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں اسد قیصر کو پھر طلب کر لیا

( اسد شہسوار ) پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے پشاور نے پی ٹی آئی رہنما، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو ایک بار پھر طلب کر لیا۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے نوٹس جاری کرتے ہوئے اسد قیصر کو کل (7 ستمبر کو) طلب کیا ہے۔

ایف آئی اے کی جانب سے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو یہ پانچواں نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے 2 نجی بینک اکاؤنٹس کے سلسلے میں اسد قیصر کو طلب کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے 2 نجی بینک اکاؤنٹس کے سلسلے میں اسد قیصر کو طلب کیا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ اور ایف آئی اے

گزشتہ ماہ پشاور ہائی کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کو سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف کارروائی سے روک دیا جب کہ پاکستان تحریک انصاف کے ایک عہدیدار نے کیس کی جاری تحقیقات میں ایف آئی اے کی جانب سے جاری کیے گئے پیشی کے نوٹس کو چیلنج کردیا تھا۔

پشاور ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے خلاف کوئی بھی کارروائی کرنے سے روک دیا اور پشاور میں پی ٹی آئی کے 2 بینک اکاؤنٹس کی انکوائری شروع کرنے کے خلاف ان کی درخواست پر ایف آئی اے کو مؤقف جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

جسٹس شکیل احمد اور جسٹس کامران حیات میاں خیل پر مشتمل بینچ نے پندرہ رز میں مؤقف جمع کرنے کا حکم دیا اور اس میں وہ دستاویزات بھی شامل کرنے کا کہا جس میں ای سی پی کی جانب سے درخواست گزار کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے وفاقی حکومت کو کہا گیا تھا۔

پشاور ہائی کورٹ نے عدالت کے دفتر کو ہدایت کی کہ وہ اگست کے آخری ہفتے میں اسد قیصر کی جانب سے دائر درخواست کی دوبارہ سماعت مقرر کرے۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ ایف آئی اے کی جانب سے اسد قیصر کو جاری کردہ نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے، نوٹس میں بطور پارٹی کے صوبائی صدر ان کے زیر انتظام 2018 سے 2013 تک چلنے والے 2 بینک اکاؤنٹس کی تحقیقات کے سلسلے انہیں پیش ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔

درخواست گزار نے عدالت سے عبوری ریلیف کی درخواست کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ وہ ان کے انکوائری کو معطل کرے اور ایف آئی اے کے متعلقہ حکام سمیت دیگر فریقین کو کیس کے نمٹانے تک اس کے خلاف ‘منفی’ احکامات جاری کرنے سے روکے۔

دوسری جانب، الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے مطابق پارٹی مینجمنٹ سیل کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد نعمان افضل پی ٹی آئی کے ان 4 عہدیداروں میں شامل تھے جنہیں پاکستان اور بیرون ملک سے فنڈز وصول کرنے کا اختیار دیا گیا تھا جب کہ دیگر افراد میں ٹیلی فون آپریٹر طاہر اقبال، اکاؤنٹنٹ محمد ارشد اور آفس ہیلپر محمد رفیق شامل تھے۔

پی ٹی آئی کے منحرف رہنما اور ممنوعہ فنڈنگ کیس میں شکایت گزار اکبر ایس بابر کے مطابق چاروں ملازمین کے اکاؤنٹس میں ایک کروڑ 11 لاکھ روپے جمع کرائے گئے تھے جو ان کے معلوم ذرائع آمدن سے باہر تھے۔

محمد نعمان افضل کا موقف

محمد نعمان افضل نے عدالت میں دائر درخواست میں استدلال کیا کہ ان کی جانب سے اکاؤنٹس کو کھولنے اور ان کی دیکھ بھال پر شکایت کنندہ کی طرف سے کبھی اعتراض نہیں کیا گیا، ان اکاؤنٹس کو کبھی بھی کسی رجسٹرڈ سیاسی جماعت کی فنڈنگ کے لیے استعمال نہیں کیا گیا اور الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی ایسا کوئی ریکارڈ سامنے نہیں لایا گیا۔

پی ٹی آئی عہدیدار نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایف آئی اے کو ان اکاؤنٹس سے متعلق کسی بھی پہلو سے انکوائری کرنے کی ہدایت نہیں دی۔

انہوں نے مؤقف اپنایا کہ یہ معاملات خاص طور پر صرف ای سی پی کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں، ایف آئی اے کا ان معاملات سے تعلق نہیں ہے۔

محمد نعمان افضل کی جانب سے دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ بغیر کسی قانونی وجہ کے ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ کال اپ نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے۔

اسد قیصر کی جانب سے خلاف ضابطہ بھرتیوں اور ترقیاں دینے کا انکشاف

اپریل کے تیسرے ہفتہ میں انکشاف ہوا کہ اسد قیصر نے 200 سے زائد افرادکوپارلیمنٹ سیکریٹریٹ میں بھرتی کیا اور ترقیاں دیں جب کہ بھرتی کیے گئے افراد کا تعلق سابق اسپیکر کے حلقے سے تھا۔ذرائع کاکہناہےکہ اسد قیصر نے اپنے بہنوئی طاہر قدیم کو گریڈ 17 میں خیبرپختونخوا اسمبلی میں عارضی بھرتی کرایا اور بعد میں انہیں خلاف قواعد ڈیپوٹیشن پراسلام آباد بلوالیا جب کہ طاہر قدیم کو بعد میں مستقل طورپر قومی اسمبلی میں ضم کردیاگیا۔

ذرائع کے مطابق اسد قیصر کی جانب سے 2 اپریل کو خلاف ضابطہ 9 افسران کو پروموشن بھی دی گئی۔

ذرائع کاکہنا ہےکہ اسدقیصر نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے سے ایک دن پہلے اپنے بہنوئی کو گریڈ 19 میں ترقی دی۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی میں یہ تقرریاں نہ ایجنڈے پر تھیں اور نہ ہی اس حوالے سے ورکنگ پیپر تیار کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button