آئی ایم ایف سے سیلاب کی وجہ سے ریلیف کی توقع ہے، وزیر خزانہ

( مائرہ ارجمند ) وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے آئی ایم ایف کا پروگرام یقیناً ریلیکس ہوگا۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آج پاکستانی سیلاب زدگان کی مدد کے لیے عالمی برادری سے فلیش اپیل کی جا رہی ہے۔
وزیر خزانہ نے امید ظاہر کی ہےکہ اس اپیل کے جواب میں 16 کروڑ ڈالر ملنے کا امکان ہے۔
عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈکی پاکستان کے ساتھ سٹاف لیول معاہدo کی منظوری
عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے کی منظوری دی گئی۔
آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کو تقریباً ایک ارب 17 کروڑ ڈالر جاری کرنے کی منظوری دی اور قرض کی یہ رقم آئی ایم ایف کی جانب سے اسی ہفتے پاکستان کو منتقل کر دی جائے گی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے آئی ایم ایف بورڈ کی جانب سے قرض کی منظوری کی تصدیق کی اور کہا کہ الحمداللہ آئی ایم ایف بورڈ نے توسیع فنڈ سہولت کی منظوری دے دی۔
ان کا کہنا تھاکہ ہمیں ایک ارب 17 کروڑ ڈالر کی ساتویں اور آٹھویں قسط مل رہی ہے۔
وزیرخزانہ کا کہنا تھاکہ وزیراعظم کا متعدد مشکل فیصلے لینے پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، وزیراعظم کا پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچانے پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
عالمی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کا قرض پروگرام سے متعلق اعلامیہ جاری
آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق قرض پروگرام میں جون 2023 تک توسیع کی منظوری دے دی گئی، پاکستان کے لیے قرض پروگرام 6 ارب ڈالر سے بڑھا کر ساڑھے 6 ارب ڈالر کر دیا گیا ہے۔
آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالرز کی قسط منظور کرلی گئی ہے۔
آئی ایم ایف اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو چیلنجز درپیش ہیں، پاکستان کو توانائی کے نقصانات کم کرنا ہوں گے اور ٹیکس آمدنی بڑھانا ہوگی۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق پاکستان کو مارکیٹ کی بنیاد پر ایکسچینج ریٹ یقینی بنانا ہو گا،کاروبار کرنے کا ماحول بہتر بنا کر پائیدار ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے شرح سود میں اضافہ بہتر اقدام ہے۔
آئی ایم ایف اعلامیےمیں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو سماجی شعبے میں تحفظ اور حکومتی ملکیتی اداروں کی کارکردگی کوبہتربنانا ہوگا۔
آئی ایم ایف اعلامیے کے مطابق حکومت پاکستان نے بگڑتے مالی اور بیرونی حالات بہتر کرنے کیلئے اہم اقدامات کیے،حال ہی میں منظور کردہ بجٹ پر عمل درآمد ترجیح ہونی چاہیے۔
اس کے علاوہ آئی ایم ایف نے مارکیٹ بیسڈ ایکسچینج ریٹ پالیسی پر عمل درآمد جاری رکھنے پرزور دیا اور رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.5 فیصد رہنےکی پیش گوئی کی۔
آئی ایم ایف کے مطابق رواں مالی سال میں پاکستان میں بیروزگاری میں 6 فیصد اضافےکا امکان ہے جبکہ اس دوران حکومتی اخراجات جی ڈی پی کا 17.1 فیصد رہ سکتےہیں۔
آئی ایم ایف اعلامیےمیں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 16 ارب 22 کروڑ تک ہوسکتے ہیں جبکہ اس دوران پاکستان میں مہنگائی کی شرح 19.9 فیصد تک رہ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دی تھی۔
عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دی گئی۔
آئی ایم ایف بورڈ نے پاکستان کو تقریباً ایک ارب 17 کروڑ ڈالر جاری کرنے کی منظوری دی اور قرض کی یہ رقم آئی ایم ایف کی جانب سے اسی ہفتے پاکستان کو منتقل کر دی جائے گی۔