تازہ ترینریاست اور سیاست

حکومت نئے انتخابات میں مزید 6 ماہ تاخیر کر سکتی ہے، ایاز صادق

(مانیٹرنگ ڈیسک) ن لیگ کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر ایاز صادق کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی جلد الیکشن کا مطالبہ کررہی ہے مگر حکومت انتخابات کرانے میں چھ ماہ کی تاخیر بھی کرسکتی ہے۔

نجی ٹی چینل سے بات کرتے ہوئے ایاز صادق نے کہا کہ حکومت کے پاس یہ کارڈ بھی ہے کہ اگر ملک میں معاشی ایمرجنسی کی صورتِ حال ہو تو الیکشن میں 6 ماہ کی تاخیر ہوسکتی ہے۔

علاوہ ازیں اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ عمران خان آپ سیاسی مخالف ضرور ہیں مگر دشمن نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان قبل از وقت انتخابات چاہتے ہیں تو سیاستدانوں سے ڈائیلاگ کریں، ڈیڈ لاک بات چیت سے ہی ختم ہوتے ہیں۔

وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت ضرور گرائیں گے،  پنجاب حکومت دو تین ووٹوں پر کھڑی ہے، اسے جس طرح چلایا جا رہا ہے ہم چاہیں گے کہ وہ تبدیل ہو، پرویز الہٰی وعدہ اور دعائے خیر کرکے دوڑے ہیں اتنی جلدی اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء نے کہا کہ اگر ان کو الیکشن کی تاریخ دے دیں تو مذاکرات کس بات کے؟ عمران خان کو غیر مشروط طور پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا ہوگا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر عمران خان 2 لاکھ بندے بھی نہ لا سکے تو انہیں اکتوبر 2023 کی تاریخ تسلیم کرلینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے تحریک انصاف کو مذاکرات کی دعوت نہیں دی، جو دیوار پر لکھا ہے تحریک انصاف کو وہ پڑھنے کی دعوت دی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے گزشتہ 4، 5 ماہ جو کچھ بھی کیا اس کے باوجود اسٹیبلشمنٹ نے انتخابات کی تاریخ لے کر نہیں دی، آئندہ بھی نہیں دیں گے، تحریک انصاف نے اسٹیبشلمنٹ کو گالی، دباؤ اور الزامات سب کچھ کرکے دیکھ لیا۔

رانا ثناء نے کہا کہ جب سیاستدان بیٹھتے ہیں تو ڈیڈلاک ٹوٹتے ہیں، غیر مشروط طور پر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنا ہوگا، آپ کو معلوم ہونا چاہیے وہی ہوگا جو آئین میں لکھا ہے، آپ نے تعیناتی پر بھی بہت باتیں کیں، ہوا وہی جو آئین میں لکھا ہے، تعیناتی سے پہلے یہ کھیلنے کی باتیں کرتے تھے وہ کیا تھا، اب عمران خان کو نئی شروعات کی سمجھ آگئی ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ لبرٹی سے لانگ مارچ شروع کیا ان کو چار پانچ ہزار افراد کا مجمع بھی سمندر نظر آتا تھا، عمران خان کہے میں آ رہا ہوں، تمہیں پتہ نہیں کیا کروں گا تو پھر اس کا جواب اسی طرح ہوگا، الیکشن کی تاریخ کا راستہ یہی ہے کہ سیاستدان بنیں اور سیاستدانوں کے ساتھ بیٹھیں، اگر آپ کو الیکشن کی تاریخ دے دیں تو پھر مذاکرات کس چیز پر ہوں۔

رانا ثناء نے کہا کہ صدر پاکستان غریب مسکین آدمی ہیں، صدر کو یقین ہی نہیں کہ وہ سب سے بڑے آئینی آفس میں بیٹھے ہیں، بغل میں فائل دبا کر ملاقات کیلئے پہنچے، کرنا کیا تھا؟ صدر مملکت کو فیصلہ نہیں کرنا تھا سمری پر دستخط کرنے تھے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button