عمران خان نے خود شہباز گل کے ڈرائیور کی قمیض پھاڑی اور بیان ریکارڈ کرایا

( رضا ہاشمی ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کے ڈرائیور کے بیان میں بھی تضاد بے نقاب ہو گیا۔ بنی گالہ کے ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ عمران خان نے خود ڈرائیور کا گریباں چاک کیا اور اپنی منشا کا ویڈیو بیان ریکارڈ کرایا جو گرفتاری کی فوٹیج سے بلکل متضاد ہے۔
گزشتہ روز شہباز گل کی گرفتاری کے بعد ان کے ڈرائیور نے پہلے گاڑی کے ساتھ کھڑے ہو کر اپنی گردن پر زخم دکھائے لیکن ہاتھ پر چوٹ کا کوئی ذکر نہیں کیا۔
پھر دوسری ویڈیو بنوائی جس میں ڈرائیور نے ہاتھ پر پٹی بھی باندھ لی اور بیان بھی بدل لیا لیکن دوسری ویڈیو میں ڈرائیور نے گردن کے زخم کی بات نہیں کی اور دعویٰ کیا کہ اسے کلاشنکوف کے بٹ کمر پر مارے گئے۔
تاہم واقعے کی سامنے آنے والی سی سی ٹی وی فوٹیج نے شہباز گل کے ڈرائیور کے تشدد کے جھوٹے بیانات کو بے نقاب کر دیا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شہباز گل کے اترنےکے بعد ڈرائیور نے آرام سے گاڑی سائیڈ پر لگائی اور ڈرائیور پر کسی قسم کا تشدد بھی نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے شہباز گل کی گرفتاری کے بعد مقدمے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے، کیس عدالت میں چلایا جائے؟ اس پر غور کرنا شروع کردیا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل کی پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کے بعد اس اہم معاملے پر اعلیٰ حکومتی حلقوں میں مشاورت جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق شہباز گل کا کیس سول عدالت میں لے جایا جائے یا کورٹ مارشل کیا جائے؟ بعض کی رائے ہے کہ پاک فوج کے خلاف بغاوت پر کورٹ مارشل کا یہ فٹ کیس ہے، حکومت عدالت میں اس پر پوزیشن لے سکتی ہے۔
ذرائع نے دعویٰ سے کہا کہ وزارتِ دفاع کی جانب سے بھی اس بات پر اصرار کیے جانے کا امکان ہے کہ شہباز گل کے خلاف بغاوت کا یہ مقدمہ کورٹ مارشل کی قانونی حدود میں آتا ہے۔
حکومتی ذرائع نے شہباز گل کے خلاف مقدمہ کس عدالت میں چلایا جاسکتا ہے؟ کے معاملے پر باضابطہ تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کیا ہے۔