تازہ ترینصحافت اور صحافی

وقار ستی کے خلاف توہین عمران خان کا مقدمہ صحافی برادری شدید برہم

( سفیان سعید خان ) راولپنڈی پولیس نے صحافی وقار ستی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان سے اسلام کے بارے میں حقائق کے برعکس ‘توہین آمیز’ بیانات منسوب کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا۔

کیبل آپریٹر چوہدری ناصر قیوم کی شکایت پر آر اے بازار تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295 اے (جان بوجھ کر اور بدنیتی سے کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنا) اور دفعہ 500 (ہتک عزت کی سزا) شامل کی گئی ہے۔

راولپنڈی پولیس نے صحافی وقار ستی کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان سے اسلام کے بارے میں حقائق کے برعکس ‘توہین آمیز’ بیانات منسوب کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا۔

کیبل آپریٹر چوہدری ناصر قیوم کی شکایت پر آر اے بازار تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 295 اے (جان بوجھ کر اور بدنیتی سے کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنا) اور دفعہ 500 (ہتک عزت کی سزا) شامل کی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وقار ستی کے فعل سے میرے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے، اور ہزاروں مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

شکایت کنندہ نے الزام عائد کیا کہ وقار ستی نے بہت زیادتی کی ہے، الزام لگانے پر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

وقار ستی کے خلاف مقدمے کی خبر سوشل میڈیا پر شیئر ہونے کے بعد سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ کیس نفرت پھیلانے کے لیے مذہب کا استعمال کرنے کے بارے میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مقاصد کے لیے مذہب کو استعمال کرنے پر تمام حامیوں کو شرم آنی چاہیے۔

راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام سینئر صحافی وقار ستی کے خلاف پنجاب حکومت کی جانب سے توہین مذہب کی ایف آئی آر کے اندراج کے خلاف اتوار کو نیشنل پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں صحافیوں کی کثیر تعداد نےشرکت کی، احتجاجی مظاہرے میں پنجابحکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ سینئر صحافی وقار ستی کیخلاف درج مقدمے کو فوری طور پر واپس لیا جائے بصورت دیگر احتجاج کا سلسلہ پورے پاکستان تک بڑھا دیا جائیگا احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئےصدر فیڈرل یونین آف جرنلسٹس افضل بٹ نے کہا کہ وقار ستی کے خلاف رات کے اندھیرے میں سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

وہ سیاسی جماعت جو دوماہ پہلے توہین مذہب کی دفعات ختم کرنا چاہتی تھی پنجاب حکومت وقار ستی کا بال بیکا بھی نہیں کرسکی گی کسی آمر نے بھی کسی صحافی پر توہین مذہب کا مقدمہ درج نہیں کیا یہ کریڈٹ عمران خان اور پرویز الہیٰ کو جاتا ہے ۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی سابق سیکرٹری جنرل ممبر ایف ای سی فوزیہ شاہد نے کہا کہ وقار ستی کے خلاف مقدمہ نہیں بلکہ مقدمہ خود عمران خان کے خلاف بنتا ہے، جنرل سیکرٹری آر آئی یو جے طارق علی ورک نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں صحافیوں کو اغوا کیا گیا۔

نیشنل پریس کلب کے سیکرٹری خلیل راجہ نے کہا کہ وقار ستی کیخلاف مقدمہ فوری واپس لیا جانا چاہیے نیشنل پریس کلب کے سابق صدر طارق چوہدری نے کہا کہ گزشتہ ہفتے ایک فائیو سٹار ہوٹل میں آزادی صحافت منانے والی جماعت نے وقار ستی کے خلاف مذہبی منافرت کی ایف آئی آر درج کی ہے ایک وزیر نے براہ راست اسکا کریڈٹ لینے کی بھی کوشش کی ہے۔

عندیہ بھی دیا کیا مزید صحافیوں کے خلاف بھی پرچے کاٹے جاسکتے ہیں۔وقار ستی نے اپنے طور پر کچھ نہیں کہا اس نے عمران خان کی اپنی باتوں پر مشتمل ویڈیو ٹویٹ کی ہے پنجاب حکومت فوری طور پر ایف آئی آر واپس لے ورنہ اگلا مظاہرہ ایف آئی آر درج کرنیوالوں کے گھر کے باہر ہوگا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button