اسرائیل کی جانب سے فلسطینوں کا قتل عام جاری،مزید حملوں کیلئے ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال ،یو اے ای اور اسرائیل میں بڑا تجارتی معاہدہ

( مانیٹرنگ ڈیسک ) اسرائیل اب فلسطینیوں پر ڈرون حملے بھی کرے گا ۔ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کا قتل عام کرنے کے لیے مسلح ڈرون کے استعمال کی اجازت دے دی ہے ۔
دی یروشلم پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ آرمی چیف، ایویو کوچاوی نے قتل کے لیے مسلح ڈرون استعمال کرنے کی منظوری دی اور "حملوں کے لیے مسلح بندوق برداروں کی شناخت کی جائے جو کہ فوجیوں کے لیے خطرناک ہیں۔”
روزنامہ نے مزید کہا، "یہ حکم اس وقت آیا ہے جب اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو گرفتاری کے چھاپوں کے دوران خاص طور پر شمالی مغربی کنارے کے شہروں جنین اور نابلس میں شوٹنگ کے حملوں اور بڑے پیمانے پر فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔”
اسرائیلی میڈیا نے جمعرات کو انادولو نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف قتل عام کرنے کے لیے مسلح ڈرون کے استعمال کو سبز رنگ دے دیا ہے۔
دی یروشلم پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ آرمی چیف، ایویو کوچاوی نے قتل کے لیے مسلح ڈرون استعمال کرنے کی منظوری دی اور "حملوں کے لیے مسلح بندوق برداروں کی شناخت کی جائے جو کہ فوجیوں کے لیے خطرناک ہیں۔”
روزنامہ نے مزید کہا، "یہ حکم اس وقت آیا ہے جب اسرائیلی سیکورٹی فورسز کو گرفتاری کے چھاپوں کے دوران خاص طور پر شمالی مغربی کنارے کے شہروں جنین اور نابلس میں شوٹنگ کے حملوں اور بڑے پیمانے پر فائرنگ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔”
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان بڑا تجارتی معاہدہ
دوسری جانب اسرائیل میں متحدہ عرب امارات کے سفیر محمد ال خاجہ اسرائیلی دارالحکومت میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدے کی تقریب مین شرکت کی ۔
یہ تقریب ابراہم اکارڈ کا نتیجہ ہے جسکی شروعات دونوں ممالک کے مابین تقریبا دو سال قبل شروع ہوا اور بحرین بھی اس معاہدے کا حصہ ہے ۔
اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کا بائیکاٹ ختم کرتے ہوئے مکمل سفارتی تعلقات قائم کر لیے تھے۔
اسرائیلی سٹاک ایکسچینج میں ہونے والی اس تقریب کے دوران اماراتی سرمایہ کار صباح ال بنالی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم تاریخ بنتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، ایک طویل، گہرے اور نتیجہ خیز تعلق کی ابتدا جو مشرق وسطی کے قدرتی ہمسائیوں کے درمیان بن رہا ہے۔‘
ان کا ماننا ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان کاروباری تعلقات میں سب کے لیے فائدہ ہی فائدہ ہے۔
’مجھے توقع ہے کہ ہماری شراکت کے نتائج بہترین ہوں گے۔ لاجسٹکس، طبی اور زرعی ٹیکنالوجی سمیت سائبر سکیورٹی جیسے شعبوں میں ہماری شراکت پہلے ہی مشترکہ پراجیکٹس کی شکل میں کافی آگے بڑھ چکی ہے۔‘
اسرائیل کی فائرنگ سے 4 فلسطینی شہید 44 زخمی
جس وقت متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہو رہا تھا 29 ستمبر کو اسی وقت فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے پر واقع شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ کر دی جسکے نتیجہ میں 4 فلسطینی شہید اور 44 زخمی ہوگئے تھے ۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی درجنوں گاڑیاں جنین کے کیمپ میں داخل ہوئیں اور اندھا دھند فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں کم از کم 4 فلسطینی شہید اور 44 زخمی ہوئے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز اور فلسیطنی شہریوں کے درمیان گزشتہ روز صبح شروع ہونیوالی جھڑپوں کا سلسلہ دوپہر تک جاری رہا۔
فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوج کے ساتھ مزاحمت کی، جنین پناہ گزین کیمپ کے داخلی راستے پر پتھر پھینکے، جس کا جواب اسرائیلی فورسز کی جانب سے گولہ بارود اور آنسو گیس کی شیلنگ کی صورت میں دیا گیا۔
فلسطین کی وزارت صحت کے حکام نے الجزیرہ کو بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں کی عمریں 25 سے 30 سال کے درمیان ہیں، جن کے نام احمد الوانہ، عابد ہاضم، محمد الوانہ اور محمد ابو ناسہ ہیں۔