افسر اور دفترتازہ ترینتھانہ کچہری

جامشورو میں ٹرک اور بس میں تصادم 10 افراد ہلاک

(شیتل ملک ) سندھ کے ضلع جامشورو کے علاقے سن قریب ٹرک اور بس میں تصادم کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہو گئے۔

ایس ایس پی جامشورو جاوید بلوچ کے مطابق سن کے قریب انڈس ہائی وے پر پیش آنے والے ٹریفک حادثے میں 13 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جاں بحق افراد میں 2 خواتین اور 2 بچے بھی شامل ہیں، حادثہ سن کے قریب تھوڑی پھاٹک کے پاس پیش آیا۔

ایس ایس پی جامشورو جاوید بلوچ نے بتایا ہے کہ جاں بحق افراد کا تعلق بہاولپور سے بتایا جاتا ہے، حادثے کا شکار بدنصیب مسافر کوچ کراچی سے پنجاب جا رہی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ کوچ اور ٹرک دونوں کے ڈرائیور بھی حادثے میں جاں بحق ہو گئے، زخمیوں کو لمس اسپتال جامشورو منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایس ایس پی جامشورو جاوید بلوچ نے مزیدبتایا ہے کہ جامشورو کے قریب بس حادثے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق حادثہ بس ڈرائیور کی غفلت اور تیز رفتاری کے باعث پیش آیا۔

سندھ سیلاب سڑکیں

سندھ میں سیلاب کی غیر معمولی صورتحال کی وجہ سے پولیس نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے منع کر رکھا ہے، سندھ کی غیر محفوظ سڑکوں کے حوالے سے پولیس نے تفصیلات کچھ یوں یں۔

پولیس کے مطابق ساؤتھ زون ون کی شاہراہوں کو بیشتر علاقوں میں سفر کیلئے غیر محفوظ قرار دیا گیا ہے، حیدرآباد سے پہلے اور بعد میں دریائے سندھ اور دوسرے پل پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے غیر ضروری سفر کیلئے نامناسب ہیں۔

مٹیاری کے قریب ہٹری، میانی فاریسٹ، چلگری، باڈیرو، سیکھت اور کھنڈو کے مقام پر سیلابی پانی کا خطرہ ہے، مورو سے سعیدآباد روڈ خراب حالت میں ہے جبکہ کراچی سے لاڑکانہ نیشنل ہائی وے این 55 مہیڑ کے مقام پر سیلابی پانی آنے کی وجہ مکمل طور پر بند کردی گئی ہے۔

کراچی سے لاڑکانہ آنے والی ٹریفک کو مورو کی جانب اور لاڑکانہ سے کراچی آنے والی کو ٹنڈو مستی کی جانب متبادل راستہ دیا گیا ہے۔

سدھوجا، نوشہرو، بھریا روڈ، کنڈیارو، ہالانی، کوٹری کبیر، ببرلو بائی پاس، ٹھڑی بائی پاس پر برساتی پانی جمع ہونے کی وجہ سے روڈ خراب ہے جہاں ٹریفک کا بہاؤ انتہائی سست روی کا شکار ہے۔

انڈس ہائی وے نزد سٹی ہوٹل مہیڑ نزد کرم خان کاندھڑو اور ڈھامرہ سیلابی پانی سڑک کے اوپر سے انتہائی لو لیول پر گزر رہا ہے۔

نیشنل ہائی وے این5 سندھ، کنڈیارو، مورو، سکرنڈ اور مٹیاری کے قریب ہٹری، میانی فاریسٹ، چلگری، باڈیرو، سیکھت اور کھنڈو کے مقامات پر سیلاب کے خطرے سے دوچار ہے۔

پولیس کی جانب سے عوام سے متعدد بار گزارش کی گئی وہ غیر ضروری بین الصوبائی سفر سے گریز کریں۔

سیلاب سے پہلے سڑکوں کے حالات

جولائی 2018 میں سپریم کورٹ نے جامشورو، سہون روڈ پر حادثات کے خلاف نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی کارکردگی کو ناقص قراردیتےہوئے سخت برہمی کا اظہارکیا تھا نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین کوحفاظتی اقدامات سے متعلق پورٹ سمیت ذاتی حیثیت میں طلب کیا۔جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس میں کہا تھا کہ ساری سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیں ،کرپٹ لوگ ساراپیسے کھا جاتے ہیں لیکن ان ظالموںکا پیٹ پھر بھی نہیں بھرتا۔جمعہ کو جامشورو سے سہون 132کلومیٹر روڈ پر حادثات کے خلاف درخواست کی سماعت جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کراچی رجسٹری میں کی ۔درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیارکیاکہ این ایچ اے کی جانب سے حفاظتی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے جانی نقصان ہوتا ہے،انسانی جان بہت قیمتی ہے اس دوران جسٹس مقبول باقر نے ریمارکس میں کہاکہ امن و امان اور سیکیورٹی تو صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، جسٹس گلزار احمد نے سخت برہمی کا اظہارکرتےہوئے کہاکہ این ایچ اے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کہ انسانی جانیں حفاظتی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے ضائع ہورہی ہیں،ساری سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہوئی ہیںکرپٹ لوگ سارا پیسہ کھاجاتے ہیں لیکن ظالموں کا پھربھی پیٹ نہیں بھرتا،سپریم کورٹ نے چیئرمین این ایچ اے کو ذاٹی حیثیت میں طلب کرتےہوئے ہدایت کی کہ حفاظتی اقدامات سے متعلق رپورٹ سمیت آئندہ سماعت پر پیش ہوں

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button