افسر اور دفترتازہ ترینتجزیہتھانہ کچہری

کراچی کے علاقہ بلال چورنگی کے قریب فائر برگیڈ کے دفتر پر فائرنگ 2 ملازمین جاں بحق

( شیتل ملک ) کراچی کے علاقے کورنگی بلال چورنگی کے قریب فائر بریگیڈ کے دفتر میں نامعلوم مسلح ملزموں نے داخل ہو کر فائرنگ کردی، واقعہ میں دو ملازمین جاں بحق، جب کہ ایک زخمی ہوگیا۔ ڈیوٹی پر تعینات چوتھے ملازم نے بھاگ کر جان بچائی۔

اپنی جان پر کھیل کر لوگوں کی جان بچانے والے کراچی میں جرائم پیشہ افراد سے محفوظ نہ رہے۔ کورنگی فائربرگیڈ سٹیشن میں نامعلوم مسلح ملزموں نے داخل ہو کر فائرنگ کردی، جس سے نائٹ شفٹ میں تعینات فائر بريگیڈ کے دو ملازمین جاں بحق اورایک زخمی ہوگیا، جب کہ چوتھے اہلکار نے بھاگ کر اور جھاڑیوں میں چھپ کر جان بچائی۔

پولیس کے مطابق مقتولین کی شناخت پچپن سالہ عامر اور پينتس سالہ محبوب کے نام سے ہوئی ہے۔

زخمی اہلکار ارشاد کے مطابق مسلح ملزم ڈیوٹی پر مامور چاروں افراد کو کنٹرول روم میں لے گئے جہاں نام پوچھ کر سروں پر گولیاں ماریں۔

بھاگ کر جان بچانے والے فائر بريگیڈ اہلکار ذیشان نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزموں نے کنٹرول روم میں موجود محبوب کے سر پر پستول رکھی اور کلمہ پڑھنے کا کہا، جب کہ مقتول عامر نے ایک ملزم کو قابو کرنے کی کوشش کی تو اسے بھی گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

کورنگی فائر برگیڈ سٹیشن کے انچارج ظفر خان کا کہنا ہے جاں بحق دونوں اہلکار کئی سال سے کورنگی فائر برگیڈ سٹیشن میں ہی تعینات تھے۔ پولیس نے عینی شاہد فائر بريگیڈ ملازم کو تفتیش کے لیے تحویل میں لے ليا، جب کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ دونوں مقتولین کی لاشوں اور زخمی کو جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ایس ایس پی کورنگی کا کہنا ہے کہ ملزمان واردات کے بعد باآسانی فرار ہوگئے۔ زخمی فائر مین محمد ارشاد نے بتایا کہ ہمیں اکٹھا کرکے نشانہ بنایا گیا۔ ایس ایس پی کورنگی کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد 2 تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پورے فائربرگیڈ سٹیشن میں کوئی سی سی ٹی وی کیمرہ نصب نہیں ہے، اطراف سے سی سی ٹی وی حاصل کرنے کی کوشش کی جار رہی ہے جبکہ جائے وقوعہ سے گولیوں کے 3 خول اور 1 گولی ملی ہے۔

سی ٹی ڈی کے آپریشن کے دوران 4 پولیس اہکار شہید

اس سے قبل 30 ستمبر اور یکم اکتوبر کی درمیانی شب یعنی گزاشتہ رات کراچی ہی کے علاقے تیسر ٹاؤن کے قریب سی ٹی ڈی اور دہشتگردوں کے درمیان مقابلہ ہوا، فائرنگ سے 4 پولیس اہلکار شدید زخمی ہوئے۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں 2 دہشتگرد بھی شدید زخمی ہوئے ہیں، زخمی اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی کالعدم تنظیم داعش اور ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کی موجودگی پر کی گئی۔

کراچی میں سٹریٹ کرائمز کی شرح میں ہولناک اضافہ

دوسری جانب کراچی میں سٹریٹ کرائم سے شہری تنگ آگئے ہیں، پولیس کے دعووں کے باجود شہر میں وارداتوں کی سی سی ٹی وی ویڈیوز منظر عام پر آنے لگی ہیں۔

سٹریٹ کرائم کی سفاک وارداتیں کراچی کی دہشت ناک شناخت بن گئیں، دن رات جاری رہنے والی یہ وارداتیں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہیں۔

شہریوں کے لٹنے کی متعدد سی سی ٹی وی ویڈیوز بھی منظر پر آئی ہیں مگر پولیس ’ملزمان کو جلد گرفتار کرلیں گے‘ کے دعووں سے آگے نہیں بڑھ پائی۔

یہ سی سی ٹی وی وڈیو صدر کے علاقے کی ہے، موٹر سائیکل پر سوار 2  لٹیرے، راہ چلتی خاتون کے نزدیک پہنچتے ہیں، ایک ملزم طلائی زیورات چھیننے کےلیے خاتون سے چھینا جھپٹی کرتا ہے، مزاحمت پر خاتون کو دھکا بھی دیا جاتا ہے، اور ملزم لوٹ مار کر کے فرار ہوجاتے ہیں۔

دوسری ویڈیو ڈیفنس کے علاقے میں گاڑی چوری سے متعلق ہے، ملزم اطمینان سے اطراف کا جائزہ لیتے ہوئے گلی میں آتا ہے، کار چراتا ہے اور رفو چکر ہوجاتا ہے، پولیس یہاں بھی مقدمے کے اندراج سے آگے نہیں بڑھی۔

ادھر نارتھ کراچی سیکٹر الیون سی میں گزشتہ روز پولیس مقابلے میں مارے گئے 2 افراد پر بھی یہی الزام ہے کہ وہ شہریوں کو لوٹ کر فرار ہورہے تھے۔

ہلاک ڈاکوؤں میں سے عبدالرحمان عرف غیبان خان 2 سال قبل ڈکیتی کے 2 مقدمات میں گرفتار ہوچکا ہے۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button