افسر اور دفتربازار اور کاروبارتازہ ترینریاست اور سیاست

کسان اتحاد کا دھرنا چوتھے روز میں داخل ،رانا ثنا اللہ کیساتھ مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے، ذرائع

( شہزاد وٹو )اسلام آباد میں کسان اتحاد کا دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے، وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کسان قیادت کو مذاکرات کی دعوت دے دی گئی تھی لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکرات بے نتیجہ ثابت ہوئے اور کسانوں کا نمائندہ وفد دوبارہ دھرنے میں آ رہا ہے ۔

کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین کا کہنا ہے کہ کچھ دیر میں مذاکرات کے لیے وفاقی وزیرِ داخلہ کے پاس جائیں گے۔

خالد حسین نے کہا کہ کسان بات چیت سے مسائل کا حل چاہتے ہیں، کسانوں کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں۔

کسان اتحاد کی ڈیڈ لائن اور تازہ ترین صورتحال

تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد کےچیئرمین خالد باٹھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گزشتہ رات کہا تھاکہ رات تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوئے تو ڈی چوک جائیں گے، حکومت کے پاس کسانوں کے مطالبات منظورکرنےکےعلاوہ کوئی چارہ نہیں۔

خالد باٹھ نے بتایا کہ ہمارےحکومت سےپہلےراؤنڈمیں مذاکرات ناکام بشیرچیمہ کی وجہ سےہوئےتھے،وزیرداخلہ رانا ثنااللہ سے ملاقات کل ہوئی تھی، ہم نے حکومت کو اپنے مطالبات بتائے ہیں۔

پاکستان کسان اتحاد کا احتجاج تین روز سے وفاقی دارالحکومت میں جاری ہے اور مطالبات پر حکومت اور مظاہرین میں ڈیڈ لاک ختم ہوتا نظر آ رہا ہے ، کسان اتحاد نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملنے سے انکار کردیا ہے۔

اس حوالے سے چیئرمین کسان اتحاد خالد باٹھ نے کہا ہے کہ وزیراعظم سے ہماری ملاقات ایک پل کے افتتاح پر کرائی جارہی تھی، ہم اتنے گئے گزرے نہیں ہیں کہ ان سے سر راہ ملاقات کرینگے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے اگر وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کے لیے بلایا تو وہاں ضرور جائیں گے لیکن اس طرح سرراہ ہم ان سے نہیں ملیں گے۔

کسان اتحاد کےچیئرمین نے کہا کہ بجلی کے فی یونٹ ریٹ پر بات ہوئی، ہم یہاں بیٹھے رہیں گےجب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوتے، حکومت ون یونٹ ریٹ کااعلان کرے تاکہ ہم گھر جائیں۔

خالد حسین نے خبردار کیا کہ کسانوں کا مسئلہ حل نہ کیا تو ملک قحط کی طرف چلا جائے گا، پچاس فیصد زمین پر گندم، مکئی اورگنے کی کاشت تباہ ہوگئی، پچاس فیصد زمین بچی ہے، اگرمہنگی بجلی اور یوریا ڈی اے پی مہنگا ہوگا تو ہم اپنی زمین پر کاشت نہیں کرسکتے۔

کسان اتحاد کے دھرنے کا چوتھا روز

اسلام آباد میں کسان اتحاد کا دھرنا چوتھے روز میں داخل ہوگیا ہے، مطالبات کے حق میں کسانوں کی بڑی تعداد خیابان چوک پر موجود ہے۔

رہنما کسان اتحاد کا مطالبہ ہے کہ وفاقی حکومت ہمیں فی یونٹ کی قیمت مختص کرکے دے تب ہم احتجاج ختم کریں گے، ہمارا احتجاج پرامن ہے، ہمیں کوئی جلدی نہیں، اپنا حق لے کر یہاں سے اٹھیں گے۔

مہنگی بجلی۔مہنگے کھاد اور بھاری ٹیکسوں سے پریشان کسانوں کا دھرنا اسلام آباد میں جاری ہے۔مظاہرین نے مطالبات کی منظوری کے بغیر دھرنا ختم نہ کرنے کا اعلان کردیا۔ کسان اتحاد کے ایک وفد نے وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے ساتھ مذاکرات کیے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے کسانوں کا ابتدائی طور پر ٹیوب ویل کے مطالبہ منظورکیا گیا ہے جبکہ دیگر مطالبات بھی جلد منظور کیے جانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button