تازہ ترینتعلیم و صحتورلڈ اپ ڈیٹ

ارجنٹائن میں لیگونیلا نامی پراسرار بیماری سے 4 افراد ہلاک

( مانیٹرنگ ڈیسک) ارجنٹائن میں ایک پُراسرار لیگونیلا وبا نے شہریوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے اب تک 4 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ارجنٹائن کے صوبے تُوکُومان میں پُراسرار بیماری نے ڈیرے ڈال دیے، اس بیماری کی علامات نمونیہ سے ملتی جلتی ہیں۔

حکام اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس بیماری کی وجہ کیا تھی جس نے بیونس آئرس سے تقریباً 670 میل شمال میں سان میگوئل ڈی ٹوکمن شہر کے ایک نجی کلینک سے منسلک 11 افراد کو بیمار کر دیا تھا۔

ہفتے کے روز، صحت کے حکام نے کہا کہ چار نمونوں کے ٹیسٹوں میں لیجیونیلا بیکٹیریا کی شناخت کی گئی تھی – تین سانس اور ایک بایپسی جو مرنے والے لوگوں میں سے ایک کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اس بیماری میں مبتلا مریضوں کو تیز بخار، قے اور اسہال کی شکایت ہے لیکن تشویش کی بات یہ ہے کہ اس بیماری کا شکار مریضوں پر نمونیہ کی دوا زیادہ کارگر ثابت نہیں ہو رہی۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس پراسرار بیماری سے ہلاک اور متاثر ہونے والے افراد میں سے اکثریت کا تعلق ارجنٹائن کے صوبے تُوکُومان کے ایک ہیلتھ کلینک سے ہے۔

ملک کی وزیر صحت ڈاکٹر کارلا ویززوٹی نے ایک بیان میں کہا، ’’شبہ یہ ہے کہ یہ لیجیونیلا نیوموفیلا کی وباء ہے۔‘‘

Vizzotti نے مزید کہا کہ ڈیٹا اب بھی ابتدائی اور حتمی تشخیص کے منتظر ہے۔

بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے امریکی مراکز کے مطابق، Legionella بیکٹیریا اس وقت منتقل ہو سکتا ہے جب لوگ پانی کی چھوٹی بوندوں میں سانس لیتے ہیں یا غلطی سے بیکٹیریا پر مشتمل پانی پھیپھڑوں میں نگل جاتے ہیں۔ یہ Legionnaires کی بیماری کا سبب بن سکتا ہے، ایک سنگین قسم کا نمونیا۔

Luz Médica کلینک سے منسلک 11 مریضوں میں تین افراد شامل ہیں جو زیر نگرانی اور علاج حاصل کر رہے تھے۔ ایک 64 سالہ شخص جو پہلے سے موجود حالات، یا کموربیڈیٹیز کے ساتھ، جو سنگین حالت میں ہسپتال میں داخل تھا۔ اور ایک 81 سالہ شخص جو سنگین حالت میں ہسپتال میں داخل تھا، ٹوکومن صوبے کی وزارت صحت نے خبروں میں کہا۔

Luz Médica کلینک سے منسلک 11 مریضوں میں تین افراد شامل ہیں جو زیر نگرانی اور علاج حاصل کر رہے تھے۔ ایک 64 سالہ شخص جو پہلے سے موجود حالات، یا کموربیڈیٹیز کے ساتھ، جو سنگین حالت میں ہسپتال میں داخل تھا۔ اور ایک 81 سالہ شخص جو سنگین حالت میں ہسپتال میں داخل تھا، ٹوکومن صوبے کی وزارت صحت نے خبروں میں کہا۔

کلینک کے تین ملازمین کو بھی اس بیماری کا سامنا کرنا پڑا: ایک 40 سالہ فارمیسی اسسٹنٹ جو ہسپتال میں داخل تھا، ایک 44 سالہ نرس کو گھر میں نگرانی کی جا رہی تھی، اور ایک 30 سالہ نرس، لوئس میڈینا روئز نے کہا، صوبائی وزیر صحت، اس ہفتے ایک نیوز کانفرنس میں۔

ٹوکومن صوبے کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز کہا کہ چوتھی موت کلسٹر سے جڑی ہوئی ہے۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ متوفی کو ایک 48 سالہ شخص کے طور پر بیان کیا گیا ہے جس میں بیماری تھی جو ایک ہسپتال میں تشویشناک حالت میں تھا۔
ٹوکومن صوبے کی وزارت صحت نے ہفتے کے روز کہا کہ چوتھی موت کلسٹر سے جڑی ہوئی ہے۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ متوفی کو ایک 48 سالہ شخص کے طور پر بیان کیا گیا ہے جس میں بیماری تھی جو ایک ہسپتال میں تشویشناک حالت میں تھا۔

فی الوقت ماہرین کی تمام تر توجہ اسی کلینک پر ہے کیونکہ اس بیماری سے ہلاک ہونے والے تینوں افراد اسی کلینک میں زیرِ علاج تھے۔ 

اس پُر اسرار بیماری سے ہلاک اور متاثر ہونے والے افراد کا کورونا ٹیسٹ بھی کیا گیا، جو منفی آیا ہے۔

محققین تاحال یہ پتہ نہیں لگا سکے کہ کہیں تُوکُومان کے اس بیماری سے متاثرہ خطے میں پائے جانے والے ماحولیاتی عوامل تو بیماری کے پھیلاؤ کی وجہ نہیں ہیں، کیونکہ بیماری کی وجوہات کا تعلق ممکنہ طور پر کسی زہر سے بھی ہو سکتا ہے۔

طبّی ماہرین کا کہنا ہے کہ مریضوں میں موجود علامات کو دیکھتے ہوئے ابتدائی طور پر کہا جا سکتا ہے کہ یہ بیماری نمونیہ کی ایک قسم ہو سکتی ہے لیکن اس سے قبل یہ قسم کہیں اور دیکھنے میں نہیں آئی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button