خدا غم حسین کے سوا کوئی غم نہ دے، سبط رسول کی عظیم قربانی کی یاد میں دل گرفتہ فنکار برادری

( مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ صبور علی نے یومِ عاشور پر امام عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ اور ان کے جانثار ساتھیوں کے لیے عقیدت کا اظہار کیا ہے۔
صبور علی نے اپنی انسٹا اسٹوری پر یومِ عاشور کی مناسبت سے یہ پیغام شیئر کیا ہے۔
اُنہوں نے حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ اور ان کے جانثار ساتھیوں کی عظیم قربانیوں کو یاد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ فضائیں سرخ ہوتی جا رہی ہیں، مسافر کربلا پہنچنے والا ہے۔
مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی طرح فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں کے فنکاروں نے اپنی فنی سرگرمیاں منسوخ کرتے ہوئے اپنی رہائشگاہوں پرمجالس کاا ہتمام کیااورنیاز تقسیم کیں۔ محرم الحرام کے موقع پر’’ایکسپریس‘‘سے گفتگوکرتے ہوئے گلوکارہ شاہدہ منی، سائرہ نسیم، ترنم ناز، خوشبو، شین، دردانہ رحمان، حامد علی خاں، شوکت علی اوردیگرکا کہنا تھا کہ واقعہ کربلا کی بدولت آج دین اسلام قائم ودائم ہے۔
استاد حامد علی خاں ،سٹار میکر جرار رضوی،شاہدہ منی،صائمہ نور،پرویز کلیم،ماہ نور،سہراب افگن ،میگھا،نادیہ علی،صبا ء کاظمی،مایا سونو خان،سدرہ نور،سلیم بزمی،پروڈیوسر اور پروموٹریار محمد شمسی صابری ،طالب حسین ،استاد رفیق حسین،عائشہ جاوید،شین ،حمیرا چنا،طافو اور طارق طافو کا کہنا ہے کہ تمام مسلمانوں کو نواسہ رسول ؐ امام حسینؓ کی عظیم قربانی کی یاد مل کر منانی چاہیے ۔محرم کا مہینہ ہمیں صبر اور باطل کے خلاف آواز حق بلند کرنے کا درس دیتا ہے۔امام حسینؓ نے گردن کٹا دی لیکن ظالم کے آگے سر نہیں جھکایا۔ مدینہ سے میدان کربلا تک اسلام کے لئے عظیم قربانیوں کی تاریخ اسی ماہ مبارک سے وابستہ ہے محرم الحرام کا احترام ہم سب مسلمانوں کا فرض ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ دین اسلام کی خاطر نواسہ رسول اور ان کے خاندان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہوں ۔یاد رہے کہ ماہ محرم کے دوران شوبز سے وابستہ لوگوں کی اکثریت کسی قسم کی فنّی سرگرمیوں میں حصّہ نہیں لیتی۔فلم اور سٹیج کی معروف اداکارہ و ماڈل ماہ نور نے کہا کہ حضرت امام حسین نے کربلا کے میدان میں بھوکے پیاسے رہنے کے باوجود یزید کی بیت نہ کی۔ اگروہ چاہتے توسمجھوتہ کرسکتے تھے ، لیکن دین اسلام کی بقاء کیلئے انہوں نے ایسا نہ کیا۔ دین کی بقاء کیلئے قربانی کی اتنی بڑی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی۔ ہم تمام لوگوں کو اس سے سبق حاصل کرنا چاہئے۔ میگھانے کہا واقعہ کربلا ہمیں لازوال قربانی کا درس دیتا ہے ۔ قیامت تک اس سے بڑی قربانی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ حضرت امام حسین نے جس طرح حق اورباطل کی لڑائی میں یزیدیت کومات دی ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ سینئر اداکار اور ڈائریکٹر سہراب افگن اور اداکارہ نادیہ علی نے کہا مسلمانوں کیلئے امام حسین کی شہادت مشعل راہ ہے۔ اگرواقعہ کربلا سے ملنے والے سبق پرغورکیا جائے توانسان کو درست سمت مل جاتی ہے۔ اداکارہ شین نے کہا واقعہ کربلا کا ذکر آتے ہی آنکھیں خودبخود آبدیدہ ہوجاتی ہیں۔ اس سے بڑی قربانی اور کیا ہوسکتی ہے کہ احضرت امام حسین نے مٹھی بھر ساتھیوں کے ساتھ یزیدی لشکر کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اپنے سامنے پیاروں کوشہید ہوتے دیکھتے رہے لیکن انہوں نے یزید کی حمایت نہ کی ۔ گلوکارہ سائرہ نسیم نے کہا کہ واقعہ کربلا ہمیں حق اور سچ پر ڈٹ جانے کا درس دیتا ہے ۔ چاہے جتنی بڑی آفت کیوں نہ آجائے ہمیں حق وسچ کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے ۔میلوڈی کوئین آف ایشیاء پرائڈ آف پرفارمنس گلوکارہ شاہدہ منی نے کہا حق کاساتھ دینا بہت مشکل کام اورآج کل کے حالات کو دیکھ کرخوب اندازہ لگایا جاسکتا ہے،
مگربطورمسلمان واقعہ کربلا کے شہداء کی قربانیوں نے اسلام کی بقاء میں اہم کردارادا کیا۔ حضرت امام حسین کے ساتھ موجود تمام لوگوں نے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کر کے دین اسلام کوبچالیا ۔ جرار رضوی اور گلوکار حامد علی خاں نے کہا کہ محرم الحرام میں واقعہ کربلا کی یاد میں مجالس کا انعقاداورجلوس نکالے جاتے ہیں۔ ہر کوئی غم حسین میں نڈھال دکھائی دیتاہے۔
آنکھیں نم اورچہرے مرجھائے دکھائی دیتے ہیں۔ سچ مچ واقعہ کربلا اسلامی تاریخ کا ایک عظیم واقعہ ہے ۔صائمہ نور نے کہا کہ نواسہ رسول ؐحضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کون نہیں جانتا ؟ سب جانتے ہیں کہ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے چہیتے نواسے ، جنتی عورتوں کی سردار حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے لخت جگر اور حضرت علی شیرخدا رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے شہزادے ہیں۔ جنہوں نے اسلام کی بقا کی خاطر میدان کربلا میں اپنی عظیم قربانی پیش کی تھی، کربلا کا واقعہ کربلا کا واقعہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے بلکہ یہ تاریخ اسلام کا وہ دردناک واقعہ ہے جس کی درد انگیزی آج بھی تازہ معلوم ہوتی ہے۔
حضرت امام حسینؓ نے اپنی جان قربان کردی مگریزید کے سامنے سرنہ جھکایا۔ یہ حق اورباطل کی لڑائی تھی جس سے ملنے والے سبق کواگرکوئی سمجھ جائے توہر طرف امن ہی امن ہو۔ حضرت امام حسینؓ کی شہادت کے فلسفے کو اگر سامنے رکھا جائے توامت مسلمہ جن مسائل سے دوچار ہے ان سب کا خاتمہ ممکن ہے۔ فنکاربرادری نے اس موقع پر محرم الحرام میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ماتمی جلوسوںکوجس طرح سے نشانہ بنایا گیا اوربے گناہ لوگوںکو مارا گیا اس پر جتنا بھی احتجاج کیا جائے وہ کم ہے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں آج یومِ عاشور بہت عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔
نواسۂ رسول، امامِ عالی مقام حضرت امام حسین رضی اللّٰہ عنہ اور ان کے جانثار ساتھیوں کی لازوال قربانی کی یاد میں ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں عاشورہ کے جلوس نکالے جا رہے ہیں اور مجالسِ عزا برپا کی جا رہی ہیں۔