نوجوت سنگھ سدھو نے پٹیالہ جیل میں دس روز کیلئے چپ کا روزہ رکھا لیا

( مانیٹرنگ ڈیسک ) نوجوت سنگھ سدھو نے پٹیالہ جیل میں دس دن طویل ‘مون ورات’ شروع کردیا۔
پنجاب میں سابق بلدیاتی وزیر نوجوت سنگھ سدھو پیر سے شروع ہونے والے نو روزہ نوراتری تہوار کے دوران روزہ رکھیں گے، ان کی اہلیہ نے سوشل میڈیا پر اطلاع دی۔ سدھو کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ان کی اہلیہ نوجوت کور سدھو نے کہا، ’’میرے شوہر نوراتری کے دوران خاموشی اختیار کریں گے اور 5 اکتوبر کے بعد آنے والوں سے ملاقات کریں گے۔‘‘
تفصیلات کے مطابق نوجوت سنگھ سدھو آن مون ورات: روڈ ریج کیس میں پٹیالہ جیل میں سزا کاٹ رہے نوجوت سنگھ سدھو نے خاموشی کا روزہ رکھا ہے۔ سدھو نوراتری کے دوران پورے 10 دن خاموشی کا روزہ رکھیں گے اور ان کا روزہ 5 اکتوبر یعنی وجے دشمی تک جاری رہے گا۔ ان کی اہلیہ ڈاکٹر نوجوت کور نے یہ جانکاری دی ہے۔ ڈاکٹر نوجوت کور نے سدھو کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ لکھا، ‘میرے شوہر نوراتری کے دوران خاموش رہیں گے۔ اب وہ 5 اکتوبر کے بعد ہی زائرین سے ملیں گے۔
‘My husband will observe silence during the Navaratri and will meet visitors after the 5th of October’
— Navjot Singh Sidhu (@sherryontopp) September 25, 2022
~Dr Navjot Kaur Sidhu
روڈ ریج کیس کیا ہے؟
معاملہ 27 دسمبر 1988 کی شام کا ہے جب سدھو اپنے دوست روپندر سنگھ سندھو کے ساتھ پٹیالہ کے شیروالے گیٹ کے بازار گئے تھے۔ یہاں پارکنگ کو لے کر اس کی 65 سالہ گرنام سنگھ سے جھگڑا ہوا اور بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔ اسی دوران سدھو نے بوڑھے کو گھونسا مارا۔ متاثرہ کو اسپتال لے جایا گیا، جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
روڈ ریج کیس کیا ہے؟
نوجوت سنگھ سدھو: پٹیالہ جیل میں بند نوجوت سنگھ سدھو 5 اکتوبر تک کسی سے بات نہیں کریں گے، وجہ کیا ہے؟
نوجوت سنگھ سدھو آن مون ورات: روڈ ریج کیس میں پٹیالہ جیل میں سزا کاٹ رہے نوجوت سنگھ سدھو نے خاموشی کا روزہ رکھا ہے۔ سدھو نوراتری کے دوران پورے 10 دن خاموشی کا روزہ رکھیں گے اور ان کا روزہ 5 اکتوبر یعنی وجے دشمی تک جاری رہے گا۔ ان کی اہلیہ ڈاکٹر نوجوت کور نے یہ جانکاری دی ہے۔ ڈاکٹر نوجوت کور نے سدھو کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ لکھا، ‘میرے شوہر نوراتری کے دوران خاموش رہیں گے۔ اب وہ 5 اکتوبر کے بعد ہی زائرین سے ملیں گے
سپریم کورٹ نے سزا سنائی تھی۔
سدھو نے اس سال 19 مئی کو… جسٹس اے ایم کھانولکر اور ایس کے کول کی بنچ نے سدھو کو سنائی گئی سزا کے معاملے پر متاثرہ کے خاندان کی طرف سے دائر نظرثانی کی درخواست کی اجازت دی۔
اگرچہ سپریم کورٹ نے مئی 2018 میں سدھو کو اس معاملے میں ایک 65 سالہ شخص کو "جان بوجھ کر چوٹ پہنچانے” کے جرم کا مجرم قرار دیا تھا، لیکن 1000 روپے کا جرمانہ عائد کرنے کے بعد اسے بری کر دیا گیا تھا۔
20 مئی کو نوجوت سنگھ سدھو نے پٹیالہ کورٹ میں خودسپردگی کی۔ تب سے نوجوت سنگھ سدھو پٹیالہ جیل میں بند ہیں۔