تازہ ترینافسر اور دفترتعلیم و صحتموسم

اگلی خطرے کی گھنٹی ڈینگی ہے محکمہ موسمیات نے وارننگ جاری کر دی

( مائرہ ارجمند ) محکمۂ موسمیات نے وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈینگی مزید بڑھنے اور وباء کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارشوں کے بعد درجہ حرارت کم ہو کر 26 سے 29 ڈگری اور نمی 60 فیصد رہے گی، یہ موسم ڈینگی لاروا کی افزائش بڑھا دے گا۔

محکمۂ موسمیات نے کہا کہ کراچی، لاہور، پشاور، راول پنڈی، اسلام آباد، حیدرآباد، لاڑکانہ، فیصل آباد، سیالکوٹ اور ملتان میں اگلے ماہ سے ڈینگی وباء کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔

محکمۂ موسمیات نے اپنے الرٹ میں کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بھی ڈینگی بڑھے گا۔

محکمۂ موسمیات کے مطابق درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی سے نیچے جانے پر ڈینگی کی افزائش رک جاتی ہے، ستمبر کے وسط سے ہی ڈینگی کے حملے کے لیے سازگار موسمی ماحول بن چکا ہے۔

دوسری جانب سندھ میں سیلاب سے متاثر علاقوں میں سانس، دمہ اور سینے کی مختلف بیماریوں سے مزید 15ہزار سے زیادہ افراد متاثر ہو گئے ہیں۔

 محکمۂ صحت کے مطابق صوبے میں سیلاب کے باعث 29 لاکھ 53 ہزار سے زائد افراد مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں۔

سندھ میں ڈینگی کا ایک اور مریض انتقال کرگیا۔ جس کے بعد اس بیماری سے ہونے والی اموات کی تعداد31 ہوگئی۔  

کراچی سے محکمہ صحت سندھ کے مطابق جاں بحق شخص کا تعلق سندھ کے ضلع حیدرآباد سے ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق 24 گھنٹوں میں سندھ میں 309 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے ہیں۔ جن میں سے 218 کیسز کراچی کے مختلف علاقوں میں رپورٹ ہوئے۔ 

محکمہ صحت کے مطابق 62 کیسز حیدرآباد سے جبکہ  13 کیسز میرپورخاص سے رپورٹ ہوئے۔ محکمہ صحت نے مزید بتایا کہ 5 کیسز شہید بنظیرآباد اور 3 کیسز ضلع سانگھڑ میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

اسی طرح لاڑکانہ، جیکب آباد، تھرپارکر اور جامشورو میں ایک ایک ٹنڈوالہ یار اور دادو سے 2، 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ رواں ماہ صوبے میں 4 ہزار 6028 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے ہیں۔

گزشتہ 24  گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے سب سے زیادہ 126 کیسز  پشاور میں رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت کے مطابق راولپنڈی میں بھی ڈینگی مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 95 افراد ڈینگی وائرس کا شکارہوئے جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 1576 تک پہنچ گئی۔

اس کے علاوہ پوٹھوہارٹاؤن،راولپنڈی کینٹ، ڈھوک کالا خان،  اڈیالہ،دھاماں سیداں،چک جلال الدین ڈینگی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

دوسری جانب مردان میں مزید 66 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے جبکہ اسلام آباد میں 105 اور لاہور میں 100  افراد ڈینگی وائرس میں مبتلا ہیں۔

وفاقی وزارت صحت نے حکومت سے بھارت سے مچھر دانیاں خریدنے کی اجازت طلب کر لی۔

اسکے علاوہ نیشنل ملیریا کنٹرول پروگرام کے مطابق پاکستان کے 26 اضلاع میں ملیریا نے تباہی پھیلا رکھی ہے اور ان 26 اضلاع میں فوری طور پر 71 لاکھ مچھر دانیوں کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزارت صحت نے حکومت سے بھارت سے مچھر دانیاں خریدنے کی اجازت طلب کرلی۔

نیشنل ملیریا کنٹرول پروگرام کے مطابق پاکستان کے 26 اضلاع میں ملیریا نے تباہی پھیلا رکھی ہے اور ان 26 اضلاع میں فوری طور پر 71 لاکھ مچھر دانیوں کی ضرورت ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ گلوبل فنڈ فوری طور پر بھارت سے مچھردانیاں خرید کر دینےکو تیار ہے، اتنی بڑی تعداد میں مچھر دانیاں فوری طور پر بھارت سے خریدی جا سکتی ہیں۔

ملیریا کنٹرول پروگرام کے مطابق اس ماہ سندھ میں ملیریا کے 80 ہزار سے زائد کیسز سامنے آ چکےہیں، 22 فیصد سےزائدکیسز ‘پلازموڈیم فالسی فیرم’ ٹائپ ہیں جو خطرناک ہے۔

ماہر متعدی امراض ڈاکٹر اسد علی کا کہنا تھاکہ سیلاب زدہ علاقوں میں ملیریا ٹیسٹنگ کٹس اور ادویات کی شدید قلت ہے اور سندھ کے سیلاب زدہ علاقوں میں ملیریا سے بچے بڑی تعداد میں متاثر ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ سیلاب زدہ علاقوں میں ملیریا ٹیسٹنگ کٹس اوراینٹی ملیریل ادویات پہنچائی جائیں، ملیریا کا توثیقی ٹیسٹ کیے بغیرعلامات کی بنیاد پرفوری علاج شروع کیا جائے۔

ڈاکٹر اسد علی کا کہنا تھاکہ سیلاب زدہ علاقوں میں ملیریاگائیڈ لائنز ریلیکس کرکےجانیں بچائی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button