کزن سے شادی پر مجبور نہیں کیا جا سکتا، طاہراشرفی

( مانیٹرنگ ڈیسک ) متحدہ علماء بورڈ کے سابق چیئرمین علامہ طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ کزن سے شادی پر بھی اب رائے لینا ضروری ہے۔
کراچی میں کم سنی کی شادی اور صحت کے مسائل سے متعلق قومی مذاکرے میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کم سنی کی شادی سے بچے اور ماں کی صحت پر بھی اثر پڑتا ہے۔
— TahirMahmoodAshrafi حافظ محمد طاهراشرفى (@TahirAshrafi) September 21, 2022
علامہ طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ اسلام میں بھی عاقل اور بالغ کے لیے شادی کا ذکر کیا گیا ہے، لڑکی شادی کے بعد 3 گھر دیکھتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ شادی کے حوالے سے اسلام نے بیٹیوں کو بھی حق دیا ہے، بہت سے لوگ بضد رہتے ہیں کہ خاندان سے باہر شادی نہیں کرنی۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ رسم و روایات سے ہٹ کر بچوں کی شادی کرنی چاہے، والدین پر ذمے داری ہے کہ بچوں کو شادی کے حوالے سے آگاہی دیتے رہیں۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا پر بھی کم سنی کی شادی سے متعلق تقاریب ہونی چاہئیں، اسلام تو جبری مذہب کی تبدیلی کے بھی خلاف ہے۔
علامہ طاہر اشرفی نے یہ بھی کہا کہ اسلام تو نام ہی سلامتی کا ہے، بچیوں کو اسلام میں تحفظ حاصل ہے، اسلامی نظریاتی کونسل کم عمری کی شادی کی روک تھام پر کام کر رہی ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے طاہر اشرفی کی چیئرمین متحدہ علماء بورڈ کے عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست کی سماعت کرتے ہوئے معاملے پر پنجاب حکومت سے 1 ہفتے میں جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے طاہر اشرفی کی فوری حکمِ امتناعی جاری کرنے کی استدعا رد کر دی۔
دورانِ سماعت درخواست گزار ڈاکٹر طاہر اشرفی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ قانون میں چیئرمین علماء بورڈ کو مدت مکمل ہونے تک ہٹانے کی گنجائش نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نئی تقرری کے نوٹیفکیشن میں بھی نہیں لکھا کہ کس قانون کے تحت یہ تبدیلی کی گئی ہے۔
عدالتِ عالیہ نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کے وکیل آئندہ ہفتے تک بتائیں کہ کس قانون کے تحت یہ تقرری کی جاتی ہے۔
طاہر اشرفی کی جانب سے درخواست میں پنجاب حکومت، چیف سیکریٹری، محکمۂ اوقاف اور حامد رضا کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں طاہراشرفی نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مجھے 31 مارچ 2022 کو دوبارہ 3 برس کے لیے چیئرمین متحدہ علماء بورڈ پنجاب تعینات کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ حافظ طاہر محمود اشرفی کو متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے اور ان کی جگہ صاحبزادہ حامد رضا کو تعینات کیا گیا ہے۔
19 ستمبر کو حافظ طاہر محمود اشرفی کو متحدہ علماء بورڈ پنجاب کے عہدے سے ہٹا دیا گیا، ان کی جگہ صاحبزادہ حامد رضا کو تعینات کیا گیا ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا کو متحدہ علماء بورڈ پنجاب کا چیئرمین تعینات کیا گیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
صاحبزادہ حامد رضا خان کل وزیر اعلیٰ پنجاب سے لاہور میں ملاقات کریں گے۔
ذرائع کے مطابق طاہر اشرفی کو وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے ملاقات کے اگلے روز ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت پنجاب نے مریم اورنگزیب اورجاویدلطیف پر مقدمے پربات کی اورطاہر اشرفی پردباؤ ڈالاگیا کہ معاملہ علما بورڈ میں جانے پر حق میں فیصلہ دیا جائے تاہم طاہراشرفی کا مؤقف تھاکہ علما بورڈ کو غیر سیاسی رکھا جائے۔
ذرائع طاہر اشرفی کے مطابق عمران خان حکومت کی بھیجی گئی درخواستوں پر شریعت کے مطابق فیصلے دیے۔