بازار اور کاروبارافسر اور دفترتازہ ترین

سندھ ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں پیاز ٹماٹر سستے، پنجاب میں مہنگے

( مائرہ ارجمند ) افغانستان سے پیاز اور ٹماٹر روزانہ ٹنوں کے حساب سے آتے ہیں، پشاور سمیت دیگر شہروں میں ٹماٹر اور پیاز کی سینکڑوں گاڑیاں پہنچ چکی ہیں، پیاز اور ٹماٹر سمیت دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے،کسٹم حکام نے 691 گاڑیاں کلیئر کرکے پشاور روانہ کر دی، قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔

لاہور سمیت پنجاب بھر میں اشیائے خورونوش مہنگی

پیاز اور ٹماٹر کی مقامی فصل پانی کی نذر ہونے کے بعد صوبائی دارالحکومت لاہور میں بھی سبزیوں اور سبز مصالحہ جات کی قلت بڑھ گئی ہے، ہر آنے والا دن عوام کے لئے کسی امتحان سے کم نہیں ہے، ایران اور افغانستان سے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد سے بھی قیمتیں کم نہ ہو سکیں، منافع خوروں کی بے حسی سے مارکیٹ میں ٹماٹر اور پیاز کی قیمتیں بے قابو ہو چکی ہیں۔

250 روپے میں 5 کلو ملنے والا پیاز اب 250 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے، ٹماٹر کی فی کلو قیمت 300 روپے کے قریب پہنچ چکی، شہر میں پیاز کی روزانہ کھپت 100 ٹرک ہیں مگر صرف 40 ٹرک ہی پہنچ رہے ہیں، ٹماٹر کے روزانہ 70 ٹرکس درکار، مگر آج کل صرف 30 ہی آ رہے ہیں۔

رسد اور طلب کے عدم توازن اور منافع خوروں کی بے حسی کی قیمت شہریوں کو ادا کرنا پڑ رہی ہے، بے یقینی کی اس صورتحال سے شہری اذیت کا شکار ہیں۔

چین کا لہسن اور ادرک بھی مہنگا کر کے 400 روپے فی کلو کر دیا گیا ہے، موسمی سبزیوں کی قیمتیں بھی عوام کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہیں۔

طورخم کے راستے پہنچنے والا ٹماٹر اور پیاز

طورخم سے کسٹم حکام نے رابطے پر بتایا کہ یکم ستمبر سے چار ستمبر تک براستہ طورخم افغانستان سے ٹماٹروں کے دو سو چورانوے گاڑیاں اور پیاز کی تین سو ستانوے گاڑیاں پشاور پہنچ چکی ہیں اس طرح صرف طورخم کے راستے افغانستان سے ٹماٹروں اور پیاز کی 691 گاڑیاں کسٹم حکام نے کلیئر کرکے پشاور روانہ کر دی ہیں ۔

ایران اور افغانستان سے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد میں اضافہ، پیاز 100سے150 روپے تک اور ٹماٹر 200روپے کلو تک سستا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق سیلاب سے ملکی فصلوں کی تباہی کے بعد حکومت نے ایک جانب پیاز اور ٹماٹر درآمد کرنے کی اجازت دی تو دوسری جانب ان پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکس ختم کر دیئے جس کے مثبت اثرات آنا شروع ہو گئے ہیں، اتوار کو سبزی منڈی میں ایرانی پیاز کی قیمت 1400 سے 1600 روپے فی من اور افغانی و مقامی پیاز 2000 سے 2500 ہزار روپے فی من پر آگئی ۔

گزشتہ ہفتے مقامی پیاز کی قیمت 5 ہزارسے 5500 روپے فی من تک پہنچ گئی تھی جس کے باعث پرچون میں پیاز کی قیمت سے200 سے250روپے کلو سے بھی بڑھ گئی تھی لیکن اب ایرانی پیاز کی قیمت 40 سے 45 روپے اور اعلیٰ درجے کے مقامی و افغانی پیاز کی قیمت 50سے 60 روپے کلو پر آگئی ہے اسی طرح ایرانی ٹماٹر آنے کے بعد ٹماٹر کی قیمت 70 سے 100روپے فی کلو پر آگئی ہے ، جو کہ400 سے450 روپے کلو میں فروخت ہو تا رہا ہے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں ٹماٹر اور پیاز کی وافر اور سستی دستیابی

کراچی ہول سیل ویجٹیبل مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدرحاجی شاہ جہاں کا کہنا ہے کہ ایران اور افغانستان سے پیاز اور ٹماٹر بڑی مقدار میں پہنچ گیا ہے افغانستان سے ٹماٹر اور پیاز پنجاب اور کے پی کے میں جا رہا ہے جبکہ ایران کا مال کراچی اور سندھ پہنچ رہا ہے ان کا کہنا ہے حکومت کے بروقت فیصلے سےمارکیٹ میں پیاز اور ٹماٹر کی قلت پیدا نہیں ہو ئی ،آنے والے چند روز میں سبزیوں کی قیمتیں بھی 50 فیصد کم ہو جائیں گی کیونکہ بلوچستان کے راستے سپلائی بحا ل ہو نا شروع ہو گئی ہے راستے کھل رہے ہیں ۔

دریں اثنا کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹھیلوں پر پیاز کی قیمت کم ہو کر 120 سے140 روپے کلو اور ٹماٹر کی قیمت 140 سے 160 روپے کلو پر آگئی ہے جو کہ آنے والے دنوں میں مزید کم ہو جائے گی ۔

اس سےقبل پچھلے ہفتے حکومت نے بیرون ملک سے منگوائے گئے ٹماٹر اور پیاز کو ٹیکسوں اور ڈٖیوٹیوں سے مستثنیٰ قرار دیا تھا۔

حالیہ بارشوں کے باعث ملک میں زراعت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا اور آلو ، پیاز اور ٹماٹر کی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جس کی وجہ سے ٹماٹر کی قیمت 500 روپے جب کہ پیاز 300 روپے فی کلو تک جاپہنچی تھی۔

حکومت نے ملک میں ٹماٹر اور پیاز کی قلت پر قابو پانے کے لئے بیرون ملک سے منگوانے کا اعلان کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button