ملکہ برطانیہ کی وفات، آج پاکستان میں بھی یوم سوگ منایا جائے گا

( مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیراعظم شہباز شریف نے وزارتِ خارجہ کی تجویز کی منظوری دے دی جس کے بعد برطانیہ کی ملکہ الزبتھ دوم کی وفات پر پاکستان میں آج یوم سوگ منایا جائے گا۔
اس ضمن میں نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے کابینہ ڈویژن کو یومِ سوگ سے متعلق انتظامات کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
دوسری جانب ملکہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ ملکہ کا تابوت ایڈنبرا پہنچا دیا گیا، جسے ہوائی جہاز کے ذریعے منگل کو لندن پہنچایا جائے گا۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملکہ الزبتھ کی آخری رسومات ویسٹ منسٹر ایبےمیں دن 11 بجےشروع ہوں گی۔
ملکہ کی میت کو 12 ستمبر کو 24 گھنٹوں تک سینٹ جائلز کیتھیڈرل ایڈنبرا میں رکھا جائے گا جہاں لوگ انھیں خراج عقیدت پیش کرنے آ سکیں گے۔
ان کا خاندان، سیاستدان اور عالمی رہنما ان کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے جو 19 ستمبر کو برطانوی وقت کے مطابق دن 11 بجے ادا کی جائیں گی۔ اُس روز برطانیہ میں سرکاری چھٹی ہو گی۔
بالمورل، ایبرڈین شائر سے جہاں ان کی وفات ہوئی ملکہ کا تابوت اتوار کو ایڈنبرا منتقل ہو جائے گا اور سہ پہر چار بجے تک ہولیروڈ ہاؤس کے محل تک جائے گا۔
پیر کی سہ پہر یہ شاہی خاندان کے ارکان کے ہمراہ سینٹ جائلز کیتھیڈرل، ایڈنبرا تک جائے گا۔ وہاں ایک دعائیہ تقریب ہو گی اور تابوت 24 گھنٹے یہاں رہے گا تاکہ لوگ ان کی تعزیت کر سکیں۔
اگلے دن شہزادی این اپنی والدہ کی میت کے ساتھ واپس لندن جائیں گی۔ ملکہ کا تابوت ایڈنبرا ایئرپورٹ سے بکنگھم پیلس لے جایا جائے گا۔
بدھ کی سہ پہر اسے ویسٹ منسٹر ہال لے جایا جائے گا، سہہ پہر تین بجے ملکہ کا تابوت وہاں پہنچے گا۔ آخری رسومات سے قبل جمعرات کے بعد چار دن تک میت وہاں رکھی جائے گی۔
ریاستی طور پر آخری رسومات 19 تاریخ کو دن گیارہ بجے ہوں گی جس کے دوران شرکا ونڈزر کاسل تک ایک جلوس کی شکل میں پیدل جائیں گے، ملکہ کو ونڈزر میں کنگ جارج ششم میموریل چیپل میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
کنگ چارلس کے آحری رسومات سے پہلے غیر ملکی دورے
آخری رسومات سے قبل نئے بادشاہ سکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ اور ویلز جائیں گے۔
حکومت نے اعلان کیا ہے کہ قومی سوگ ریاستی سطح پر آخری رسومات کی ادائیگی تک جاری رہے گا۔ شاہی خاندان اس کے بعد مزید سات دن سوگ منائے گا۔
ویسٹ منسٹر ایبی وہ تاریخی گرجا گھر ہے جہاں برطانیہ کے بادشاہوں اور ملکاؤں کی تاج پوشی کی جاتی ہے لیکن وہاں پر 18ویں صدی کے بعد سے کسی شاہی حکمران کی آخری رسومات ادا نہیں کی گئیں۔
1900 کی دہائی میں ملکہ کے والد، دادا اور پردادی، ملکہ وکٹوریہ کی آخری رسومات ونڈسر کے سینٹ جارج چیپل میں ادا کی گئی تھیں۔
ملکہ کی زندگی اور خدمات کی یاد میں دنیا بھر سے سربراہان مملکت کو شاہی خاندان کے ارکان کے ساتھ اس تقریب میں شامل ہونے کی دعوت دی جائے گی۔
توقع ہے کہ برطانیہ کے سینیئر سیاستدان اور موجودہ اور سابق وزرائے اعظم بھی اس تقریب میں شامل ہوں گے۔ اس تقریب کو ٹیلی وژن پر نشر کیا جائے گا۔
اگرچہ حکومت کی جانب سے پہلے سے طے شدہ پروگرامز کو منسوخ کرنے کے حوالے سے منتظمین کو کوئی ہدایت نہیں کی گئی تاہم حکومتی ہدایات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کھیلوں یا پہلے سے طے شدہ دیگر پروگراموں کے منتظمین کو آخری رسومات کی تقریب سے متصادم ہونے سے بچنے کے لیے اوقات کار کا دوبارہ جائزہ لے لینا چاہیے۔
ملکہ کی وفات کے فوراً بعد کچھ تقریبات منسوخ یا ملتوی کر دی گئی تھیں۔
پریمیئر لیگ، انگلش فٹ بال لیگ، سکاٹ لینڈ یا شمالی آئرلینڈ میں ہونے والے فٹ بال میچز کو منگل تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ جبکہ ویمنز سپر لیگ، ویمنز چیمپئن شپ اور ویمنز ایف اے کپ کے تمام میچز کو بھی روک دیا گیا ہے۔ گھوڑوں کی دوڑ، گالف اور باکسنگ کے متعدد مقابلوں کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔
اگلے ہفتے کے لیے بڑے پیمانے پر ہڑتال کے طے شدہ منصوبوں کو بھی فوری طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے اور ٹریڈ یونین کانگریس نے کہا کہ وہ برائٹن میں اپنی سالانہ کانفرنس ملتوی کر رہی ہے۔
بادشاہ نے سنیچر کو اس بات کی تصدیق کی تھی کہ آخری رسومات کے دن سرکاری چھٹی ہو گی۔
اپنی تقریر میں انھوں نے ملکہ کے دور حکومت کی تعریف کی۔
کھچا کھچ بھرے کمرے میں سابق برطانوی وزرائے اعظم بھی شامل تھے جب سینٹ جیمز پیلس میں فریری کورٹ کی ایک بالکونی میں ان کے بادشاہ بننے کا اعلان پڑھ کر سنایا گیا۔
پریوی کونسل کے کلرک رچرڈ ٹلبروک نے چارلس کو بادشاہ قرار دیا اور کہا ’دولت مشترکہ کے سربراہ، عقیدے کے محافظ‘ ، ’خدا بادشاہ کی حفاظت کرے‘۔
بادشاہ چارلس اپنی والدہ کی وفات کے بعد بادشاہ بنے ہیں اور سیاست دانوں، حکام اور پادریوں کی پرائیوی کونسل کے اجلاس نے باقاعدہ طور پر اس کی تصدیق کی ہے۔