دادو میں پاک بحریہ 2 ہورو کرافٹس تعینات، سیلاب متاثرین سانپوں کے نرغے میں

( شیتل ملک ) پاک بحریہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سندھ کے شہر دادو میں پانی میں گھرے افراد کو نکالنے کے لیے فوری 2 ہوور کرافٹس تعینات کیے گئے ہیں۔
ترجمان پاک بحریہ کے اعلامیے کے مطابق پنجاب، سندھ اور خیبر پختون خوا میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک بحریہ کا امدادی آپریشن جاری ہے۔
پاک بحریہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ ہوور کرافٹس کے ذریعے دادو کے گوٹھ احمد خان چانڈیو سے 23 محصور افراد کو نکال کر محفوظ مقام پہنچا دیا گیا ہے۔
ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر اور کشتیوں سے بھی لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا جا رہا ہے۔
پاک بحریہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاک بحریہ کی امدادی ٹیمیں متاثرینِ سیلاب کو راشن، طبی امداد اور دوائیں بھی دے رہی ہیں۔
ترجمان پاک بحریہ کا مزید کہنا ہے کہ راجن پور، ڈی آئی خان، میر پور خاص، سکھر اور دیگر علاقوں میں بھی ریلیف آپریشن جاری ہے۔
پاک بحریہ کے ترجمان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاک بحریہ مشکل میں گھرے ہم وطنوں کی مدد کے لیے ہمہ وقت تیار اور پُر عزم ہے۔
منچھر جھیل میں طغیانی کے باعث بند پر پناہ لینے والوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا، طغیانی کی وجہ سے علاقے میں سانپ نکل آئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بند آر ڈی 62 پر شہری محمد قاسم ملاح کو سانپ نے کاٹ لیا، متاثرہ شخص کو علاج کے لیے 18 کلو میٹر دور سیہون لے جایا گیا۔
دوسری جانب ریسکیو ذرائع نے بتایا ہے کہ دادو میں سیلاب زدہ علاقوں میں تیز ہواؤں کے باعث بندوں میں پانی کی لہریں اٹھنے لگیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جوہی اور میہڑ کے رنگ بندوں پر پانی کی لہروں نے دباؤ بڑھا دیا ہے، جہاں پر بڑی تعداد میں شہری بھی پہنچ گئے ہیں۔
ریسکیوذرائع نے بتایا ہے کہ شہریوں کی جانب سے بوریوں میں مٹی بھر کر رنگ بند کی مضبوطی کا کام جاری ہے۔
ادھر ڈپٹی کمشنر فرید الدین کا کہنا ہے کہ اس وقت منچھر جھیل پر خطرے کی صورتِ حال پیدا ہوگئی ہے، علاقہ مکین جھیل کے قریبی علاقے کو خالی کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ آر ڈی 54 سے آر ڈی 58 تک منچھر جھیل کے بند پر دباؤ ہے، عوام غیر ضروری طور پر منچھر جھیل کے بند پر نہ جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ منچھر جھیل کے لیے اگلے 24 سے 48 گھنٹے اہم ہیں، آخری وقت تک کوشش کریں گے کہ جھیل کو کٹ نہ لگائیں۔
قمبر شہداد کوٹ میں وارہ کے حلقے سے منتخب رکن قومی اسمبلی نواب زادہ عامر مگسی سیلاب سے متاثرہ علاقے پہنچے تو متاثرین نے ان کی گاڑی کو گھیر لیا۔
لوگوں نے امدادی کارروائیاں نہ ہونے اور عامر مگسی کے خالی ہاتھ آنے پر شدید احتجاج کیا۔
اس موقع پر لوگوں نے نوابوں کو بد دعائیں بھی دیں۔ نواب زادہ عامر مگسی کچھ کہے بغیر واپس چلے گئے۔
قمبر شہداد کوٹ سے اطلاع ملی ہے کہ یہ واقعہ 3 روز قبل پیش آیا تھا، جس کی ویڈیو اب سامنے آئی ہے۔