اہلیہ کے قتل کے ملزم ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز امیر کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

( سفیان سعید خان ) اسلام آباد کی عدالت نے سینیر صحافی ایاز امیر اور اہلیہ کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست منظور کرلی جب کہ ان کے بیٹے شاہنواز امیر کا 2 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
کیس کی عدالت سماعت
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں سینیر صحافی ایاز امیر کے بیٹے ملزم شاہنواز امیر کو ہفتہ 24 ستمبر کو سول جج مبشر حسن چشتی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
اس موقع پر جج مبشر حسن چشتی نے سوال کیا کہ شاہنواز کون ہے؟ آپ کو کب گرفتار کیا گیا؟۔ ملزم شاہنواز نے عدالت کے روبرو جواب دیا کہ مجھے جمعہ 23 ستمبر کی صبح گرفتار کیا گیا۔
تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزم شاہنواز نے باہر سے بلوا کر اپنی اہلیہ کو بے دردی سے قتل کیا۔ جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ یہ قتل صرف الزام کی حد تک ہے۔
تفتیشی افسر نے اپنے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملزم شاہنواز امیر کے فنگر پرنٹ کروانا ہیں۔ فنگر پرنٹس کے نمونے چاہیئے۔ جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ فنگر پرنٹس تو نادرہ سے بھی لیے جا سکتے ہیں۔ عدالت نے پولیس کی جانب سے فنگر پرنٹس لینے کی درخواست مسترد کردی۔
دوران سماعت پولیس کی جانب سے ملزم شاہنواز کے 10 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی اور کہا کہ ملزم سے برآمدگی کرنی ہے، ريمانڈ ديا جائے۔ جس پر جج نے شاہنواز کے وکیل سے سوال پوچھا کہ آپ کچھ بولنا چاہتے ہیں؟۔ ملزم شاہنواز کے وکیل کا کہنا تھا کہ بلائند مرڈر ہے، پہلا ریمانڈ ہے، کوئی اعتراض نہیں۔
پولیس کی جانب سے ملزم کے والدین کے وارںٹ گرفتاری کی درخواست دائر کرنے پر جج نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ آپ کو کس لئے ملزم کے والدین کے ورانٹ گرفتاری چاہئیں؟۔
عدالت نے ملزم کے والدین کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی پوليس کی درخواست منظور کرلی، جب کہ ملزم شاہ نواز امیر کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ بھی منظور کرتے ہوئے ملزم کو پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ پولیس کو آئندہ سماعت پر تفتیشی رپورٹ پیش کی جائے۔
ایف آئی آر کا اندراج
اسلام آباد میں معروف سینیر صحافی ایاز امیر کی بہو کے قتل کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ شہزادہ ٹاؤن کی مدعیت میں درج کرلیا گیا ہے۔
درج کی گئی ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ پولیس کو ملزم کی ماں نے قتل سے متعلق آگاہ کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق ملزم کی والدہ کا کہنا تھا کہ ملزم کا اہلیہ سارہ انعام سے جھگڑا ہوا تھا، جس پر ملزم نے اسے ڈمبل مار کر قتل کردیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے گھر میں پولیس کو دیکھ کر خود کو کمرے میں بند کیا، گرفتاری کے وقت ملزم کی شرٹ اور ہاتھوں پر خون کے نشانات تھے۔ ایف آئی آر میں ملزم کا اعترافِ جرم بھی شامل ہے کہ اس نے جھگڑے کے دوران بیوی کو ڈمبل کے وار کر کے قتل کیا۔
درج ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے باتھ ٹب سے مقتولہ کی لاش برآمد کرائی، جس کے سر پر زخم کے نشانات تھے۔ جب کہ آلہ قتل بھی ملزم کے بیڈ روم سے برآمد کرلیا گیا ہے۔ آلہ قتل پر مقتولہ کا خون اور سر کے بال بھی لگے ہوئے تھے۔ 37 سالہ سارہ انعام کی لاش کو ضروری کارروائی کیلئے پمز اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
والدین کا پولیس سے رابطہ
ہیڈ آف سماء انویسٹی گیشن یونٹ زاہد گشکوری کے مطابق مقتولہ کے والدین نے پاکستانی حکومت اور اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ ملزم شاہنواز کو سخت سزا دی جائے۔
37 سالہ سارہ انعام کے والدین نے ہفتہ 24 ستمبر کے روز اسلام آباد پولیس سے رابطہ کیا۔ قانون نافذ کرنے والے حکام سے گفتگو میں مقتولہ سارہ کے والد نے کہا کہ دو دن میں اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔
دوسری جانب ملزم شوہر شاہنواز نے بھی قتل کا اعتراف کرلیا، جب کہ ملزم سے آلہ قتل بھی برآمد کرلیا گیا ہے، جو اس نے بستر کے نیچے چھپایا ہوا تھا۔
پولیس کو دیئے گئے اپنے ابتدائی بیان میں شاہنواز کا کہنا ہے کہ اس نے غیر ارادی طور پر قتل کیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے ملزم کا فون فرانزک کیلئے بھجوا دیا ہے۔
واضح رہے کہ قتل کا مقدمہ جمعہ 23 ستمبر کو اسلام آباد کے تھانے شہزاد ٹاؤن میں درج کیا گیا ہے۔
تھانہ شہزاد ٹاؤن کے علاقہ چک شہزاد میں قتل کی واردات کا معاملہ۔
— Islamabad Police (@ICT_Police) September 23, 2022
شاہ نواز نامی شخص نے اپنی بیوی سارہ کو گھر میں قتل کیا۔
پولیس کے سینئر افسران اور فارنزک ٹیمیں موقع پر موجود ہیں۔
وقوعہ کی تفتیش جاری ہے اور جو بھی حقائق سامنے آئیں گے وہ شئیر کئے جائیں گے۔#ICTP #IGP
مقتولہ سارہ کون تھی؟
پولیس کے مطابق مقتولہ کینڈین شہری اور ملزم کی تیسری بیوی تھی جو بیرون ملک چارٹرڈ فرم میں کام کرتی تھی۔ دونوں کی چند عرصہ قبل ہی شادی ہوئی تھی۔
مقتولہ کے دو بھائی اور والد امریکا میں مقیم ہیں۔ مقتولہ کینیڈین شہری اور ملزم کی تیسری بیوی تھی۔
قتل سے چند روز قبل ہی مقتولہ سارہ دبئی سے پاکستان آئی تھیں۔
واقعہ کی تفصیلات اور پوسٹمارٹم رپورٹ کینڈا کے ہائی کمیشن سے بھی شئیر کردی گئی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق مقتولہ کے سر ماتھے اور بازؤں پر زخم کے نشان پائے گئے ہیں۔
#BREAKING: Senior Journalist Ayaz Amir's daughter in law killed in Chak Shehzad. It is another high profile murder like Noor Mukaddam's killing in heart of Islamabad. Story is developing….
— Zahid Gishkori (@ZahidGishkori) September 23, 2022
ایاز امیر کا ردعمل
اسلام آباد پولیس کے ترجمان کے مطابق ایاز امیر کے بیٹے شاہ نواز نے اپنی بیوی سارہ کو گھر میں قتل کیا تھا۔ بیٹے کے ہاتھوں بہو کے قتل کے واقعے کے حوالے سے سینیر صحافی ایاز امیر نے کہا تھا کہ ایسا واقعہ کسی کے ساتھ پیش نہ آئے، یہ صدمہ کسی کو اٹھانا نہ پڑے۔