21 مارچ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ،ناراض اراکین کو پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی منایں ،وزیر اعظم

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اہم اجلاس میں اراکین اسمبلی کی خریدوفروخت سے متعلق تمام تفصیلات پیش کردی گئیں۔قومی اسمبلی کااجلاس21مارچ کوبلانےپرحکومتی اراکین نےاتفاق کیا ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید،وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری اور سینئرقیادت موجود تھی۔اجلاس میں سندھ پولیس کے اہلکاروں کی اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں موجودگی پر بھی بریف کیا گیا۔وزیرداخلہ نے اجلاس کو بتایا کہ سندھ ہاؤس کی نگرانی کی جارہی ہے اور جہاز بھر کر رقم اسلام آباد لائی گئی ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ہارس ٹریڈنگ کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔وزیراعظم نے وفاقی ایجنسیوں کو سندھ ہاؤس کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کی۔انھوں نے بھرپورعزم کا اظہار کیا کہ عوام حکومت کے ساتھ ہیں اورعدم اعتماد کو ناکام بنائیں گے،یہ تمام صورتحال ایک سازش کے تحت کی جارہی ہے۔قانونی ٹیم نے بھی وزیراعظم کو صورتحال پر بریف کیا ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس 21 مارچ کو بلانے پر اتفاق ہوا ہے تاہم حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں یہ بھی تجویز دی گئی کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلواکر یہ معلوم کروایا جائے کہ کتنے ارکان اسلام آباد میں موجود ہیں اور جو ارکان غائب ہیں ان کا بھی پتہ لگوایا جائے، کچھ ارکان کے نام وزیراعظم کےپاس موجود ہیں۔اس کےعلاوہ وزیراعظم نے ناراض ارکان کو منانے کےلیے پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو ٹاسک دے دیا گیا ہے