افسر اور دفترتازہ ترینتھانہ کچہریریاست اور سیاست

لاہور کی پولیس اور حکومت کے درمیان سیاسی گرفتاریوں پر ٹھن گئی

( جہانزیب احمد خان ) صوبائی دارالحکومت کی پولیس کے 2 سینئر افسران نے انتقامی کارروائیوں کا حصہ بننے سے معذرت کرلی ہے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے خلاف لاہور پولیس کے کریک ڈاؤن کے سلسلے میں سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کی جانب سے انویسٹی گیشن افسران کو لیگی کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاریوں کا ٹاسک دیا گیا تھا ، جس پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن عمران کشور اور ایک دوسرے افسر نے سیاسی مقدمات میں گرفتاریوں پر ہاتھ اُٹھا لیے۔

واضح رہے کہ انویسٹی گیشن پولیس کی جانب سے 2 سال قبل نیب میں پیشی پر ہنگامہ آرائی کا مقدمہ دوبارہ شروع کیا گیا ہے اور انویسٹی گیشن پولیس کی ٹیموں نے اسی مقدمے میں لیگی کارکنوں و رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے اور گرفتاریاں عمل میں لائی گئی تھیں۔

سابق ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کامران عادل بھی اسی سیاسی ٹارگٹنگ کا حصہ نہ بننے پر کچھ عرصہ قبل تبدیل کر دیے گئے تھے۔ لاہور پولیس کے سینئر افسران میں سیاسی جماعتوں کے خلاف کارروائیاں کرنے پر سزاؤں اور ضلع بدر کیے جانے کی وجہ سے بے چینی پائی جاتی ہے۔

گزشتہ ہفتے جوڈیشل مجسٹریٹ کینٹ کچہری نے مسلم لیگ ن کے 12 رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، لاہور پولیس نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی گرفتاری کے لئے جوڈیشل مجسٹریٹ کینٹ کچہری کو مسلم لیگ ن کے 12 رہنماؤں کی گرفتاری کے لئے درخواست دی۔

درخواست میں لاہور پولیس نے مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج ہے، لیکن ملزمان دانستہ طور پر پیش نہیں ہورہے۔

درخواست میں استدعا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ملزمان سے تحقیقات کرنے کے لئے ان کو گرفتار کرنا ضروری ہے، عدالت 12 ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرے، ملزمان کو گرفتار کرکے تفتیش مکمل کرنی ہے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ نے قلعہ گجرسنگھ پولیس کی درخواست پر حکم جاری کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے 12 رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

عدالت کی جانب سے معاون خصوصی وزیراعظم عطا تارڑاور رانامشہود سمیت دیگر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ جس کے بعد پولیس رانا مشہود کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر کے باہرپہنچ گئی ہے۔

مسلم لیگ ن نے اپنے رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتاریوں سے بچنے کے لیے محتاط رہنے کی ہدایت کر دی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق ن لیگ نے اپنے رہنماؤں و کارکنوں کو اپنی رہائش گاہوں اور دفاتر پر سی سی ٹی وی کیمرے لگوانے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔ ساتھ ہی پارٹی کی جانب سے باقاعدہ ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے۔

رہنماؤں اور کارکنوں کو پارٹی کی جانب سے دی گئی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ اگر پولیس گرفتاری کے لیے چھاپا مارے تو اہل کاروں کی سی سی ٹی وی فوٹیج بنائی جائے اور سی سی ٹی وی کیمرے نہ ہونے کی صورت میں پولیس چھاپے کی موبائل سے وڈیو لازمی بنائی جائے۔تمام رہنما اور کارکن اپنے اہل خانہ کو پارٹی کی لیگل ٹیم سے رابطے کے لیے نمبر فراہم کردیں۔

پارٹی ذرائع کے مطابق ہدایت کی گئی ہے کہ لیگی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کی صورت میں گھر والے لیگل ٹیم کو فوری آگاہ کریں۔ پارٹی کی لیگل ٹیم گرفتاری کے بعد رہنماؤں و کارکنوں کے ریمانڈ و رہائی کے لیے بھرپور کوششیں کرے گی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button