بلوچستان اور سندھ میں لاکھوں اجڑ گئے ، بارش کے باعث امتحانات ملتوی

( شیتل ملک ) سندھ میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، مون سون بارشوں کے نئے اسپیل نے نظام زندگی کو درہم برہم کر دیا ہے۔
بھٹ شاہ میں کراڑجھیل کا پانی شہر میں داخل ہونے سے شہر میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا۔
مٹیاری میں 400 سے زائد کچے مکانات گر گئے، متاثرین قومی شاہراہ پر جھونپڑیاں بنا کر بیٹھنے پر مجبور ہو گئے جبکہ پڈعیدن کی نصرت کینال میں پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہو گئی ہے۔
خیرپور میں سیلابی ریلوں نے حفاظتی بندوں میں کٹاؤ ڈال دیا، شہر میں جگہ جگہ دو سے تین فٹ پانی جمع ہوگیا۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش اور خراب موسم کے باعث انٹر بورڈ اور جامعہ کراچی کے تمام امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔
کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں ہلکی کہیں تیز بارش، حیدرآباد اور میرپورخاص سمیت سندھ کے دیگر علاقوں میں بھی وقفے وقفےسے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔
محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے 24 اور 25 اگست کو تعلیمی اداروں میں امکانی بارشوں کی پیش نظر تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔
ممکنہ خراب موسم کے باعث انٹر بورڈ اورجامعہ کراچی کے تحت آج ور 25 اگست کوہونے والے تمام امتحانات ملتوی کر دیے گئے،
انٹربورڈ اور جامعہ کراچی میں ملتوی کیے گئے امتحانات کی نئی تاریخوں کااعلان بعد میں کیا جائیگا۔
واضح رہے کہ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق وسطی بھارت میں موجود مون سون سسٹم سندھ پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے جس کے نتیجے میں 24 اور 25 اگست کو کراچی میں بادل برس سکتے ہیں۔