افسر اور دفتر

80 ارب کی لاگت سے راوی کا پانی صاف کرنے کا منصوبہ

 (اسیس مہتاب)دریائے راوی کا گندہ پانی صاف کرکے راوی میں ڈالنے کیلئے امریکی کمپنی جلد کام شروع کردیگی۔ تفصیلات کے مطابق امریکی (بائیو کلینر)سرمایہ کار کمپنی نے روڈا ہیڈ کوارٹر میں سی ای او روڈا عمران امین سے ملاقات کی اور ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کے حوالے سے پروجیکٹ امور پر گفت و شنید کی۔ملاقات میں کاشف قریشی ایگزیکٹو ڈائریکٹرکمرشل، عبد الوحید خا ن ای ڈی انجینئرنگ، عثمان احمد ای ڈی سمارٹ سٹی اورعابد لطیف ڈائریکٹر تعلقات عامہ بھی موجود تھے۔

دوران ملاقات مسٹر اروس سربراہ امریکی کمپنی نے سی ای او روڈا کو پراجیکٹ کی مختلف توجیہات سے آگاہ کیا اور بتایاکس طرح گندہ پانی صاف ہوکر پینے کے قابل ہو جائیگا۔روڈا ایریا میں دریاکنارے لگنے والے ان ٹریٹمنٹ پلانٹ میں عالمی معیار کی ٹیکنالوجی استعمال کی جائیگی۔یہ ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ راوی کے مختلف مقامات محمو دبوٹی، شادباغ اور شاہدر ہ میں لگائے جائیں گے جہاں پرروزانہ 1100کیوسک گندے پانی کوکشید کر کے دریا میں ڈالا جائے گا ان منصوبوں پر مجموعی طور پر 80ارب کی لاگت آئیگی۔ امریکی کمپنی کے اس ماحول دوست منصوبے سے راوی میں سیر وسیاحت،کشتی رانی اور مچھلی کے کاروبا ر کو فروغ ملے گا۔

امریکا کی پروسیڈنگ نیشنل اکیڈمی آف سائنسزکی جانب سے شائع کردہ فروری 2022 کی نیو یارک یونیورسٹی کی دنیا کے دریاؤں میں دواسازی کی آلودگی سے متعلق تحقیق میں دریائے راوی میں پیراسیٹامول، نیکوٹین، کیفین، مرگی اور ذیابیطس کی ادویات سمیت دواسازی کے اجزا کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

مذکورہ تحقیق میں لاہور، بولیویا اور ایتھوپیا میں آبی گزرگاہوں کو سب سے زیادہ آلودہ قرار دیا گیا ہے جبکہ آئس لینڈ، ناروے اور ایمیزون کے جنگلات میں بہنے والی ندیاں سب سے زیادہ صاف شفاف پائی گئی ہیں۔

دریا کی آلودگی کے بارے میں تازہ ترین انکشافات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ماہر ماحولیات عافیہ سلام کا کہنا تھا کہ دریائے راوی انسانی اور صنعتی فضلے کے باعث ایک گندے نالے میں تبدیل ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں گندے پانی اور صنعتی فضلے کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے قوانین موجود ہیں لیکن ملک میں کسی قانون پر عمل نہیں کیا جا رہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر حکومت کچرے کو ٹھکانے لگانے کے قوانین پر عمل درآمد کرے تو اس سے زیر زمین اور دریائی پانی میں بہتری آئے گی۔

افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کا مزیدکہنا تھا کہ علاوہ ازیں موجودہ حکومت دریا کے کنارے پر (راوی ریور فرنٹ اربن ڈیولپمنٹ پروجیکٹ) ایک شہر بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس سے آلودگی میں مزید اضافہ ہوگا۔

پڑوسی ملک کے منصوبے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بھارت بھی دریائے راوی کی طرف ہوڈیارہ نالے کا رخ موڑ کر راوی کے لیے مسائل پیدا کر رہا ہے۔

لاہور کنزرویشن سوسائٹی کے سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر اعجاز انور نے ڈان کو بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کے تحت بھارت صاف پانی روک کر راوی میں گندا پانی پھینک رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے بھی بغیر ٹریٹمنٹ کے گندے پانی کو دریا میں جانے دیا جبکہ میں شامل کچرے کو دریا کے کنارے اور اس کے آس پاس پھینک دیا۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button