کارما فلم دیکھنے جائیں نہ جائیں فیصلہ کریں اس ریویو کو پڑھ کر

( اسیس مہتاب ) کارما ایک کم بجٹ تھرلر فلم ہے ۔ میرے خیال سے اس میں تشدد یا خون خرابہ کم دیکھایا جاتا مگر چونکہ کہانی کی تھیم ہی اس سے انسپائر ہے
گاڑیوں کے فرنٹ سیٹس پر مبنی سین کی بھرمار
میرے خیال سے تو فلم کا نان کارز ہونا چاہیے تھا ۔۔۔ کیونکہ فلم کے تقریبا زیادہ تر شوٹس ہی مختلف گاڑیوں میں لیے گئے ہیں ۔ یعنی فلم میں ہونے والی اہم میٹنگز سے لیکر رومنس ، ایکشن ، وائلنس ، پلانز ،، سب کچھ ہی سین مختلف گاڑیوں میں لیے گئے ۔
حال میں باربار ماضی کی جھلک
فلم کے دورانیے کی بات کریں تو تقریبا ایک گھنٹہ پچاس منٹ کے لگ بھگ ہے ، جو میرے خیال سے طویل ہے ۔ اسے ڈیرھ گھنٹے میں نمٹایا جا سکتا تھا فلم بار بار ماضی سے حال میں جاتی ۔ وقت کے اچانک بدلنے سے کچھ دیر فلم کو سمجھنے میں مشکل آتی ۔ اس سے فلم کو دیکھنے والوں کو سین کا تسلسل بگڑتا محسوس ہوا ۔ فلم کے ابتدائی آدھا گھنٹہ اسکی کہانی کو سمجھنا مشکل تھا ۔ لیکن بعد میں فلم کی کہانی اپنی طرف توجہ دلواتی رہی
تین مختلف دنوں کی کہانی کا تسلسل
فلم کی پوری کہانی تین مختلف وقت یا دنوں کی ہے جیسے 2017 ، 2019 اور 2020 ، وقت کو تبدیل کرنے کے لئے بار بار ڈیٹ لائن کو شو کیا جا رہا تھا
اس فلم میں گفتگو کرنے کے حوالے سے بہت سے نکات ہیں
ہ اصل ولن کون ہے ؟
دھوکہ کون دے رہا تھا ؟
کیا دھوکہ دینے والے کو موت کے گھاٹ اتار دینا چاہیے ؟
فلم کی کہانی ہارون یا حمزہ نامی لڑکے کی ہے ۔ یہ کردار اسامہ طاہر نے ادا کیا ۔ اپنے رول کے حساب سے اسامہ کا لک تو ایک امیر ذادے کا تھا مگر ان کے چہرے کے تاثرات میں کمی نظر آئی ۔
ارون کی بیوی ماریا یہ کردار نوین وقار نے ادا کیا ۔ جو کہ حمزہ کی اہلیہ ہوتیں ہیں ۔ شادی محبت کی ہوتی ہے لیکن فلم میں محبت کے باوجود بھی اس آن اسکرین کپل کی کیمسٹری کہیں نظر نہ آئی ۔
ساشا کا کردار ژالہ سرحدی نے ادا کیا ۔ جوکہ عمومی طور پر پاکستانی فلموں میں مرد حضرات کردار ادا کرتےہیں یہاں یہ کردار ژالہ نے ادا کیا ۔ جنہوں نے اپنے کردار کے ساتھ خوب انصاف کیا ۔
حشمت کا کردار پارس منصور نے نبھایا ، پارس کا میک اپ اتنا بہترین کیا گیا کہ پارس کو پہچاننا مشکل ہوگیا ۔
جمال کا کردار عمرعالم نے ادا کیا ۔ جمال ایک منفی کردار تھا لیکن اس کے باوجود بھی یہ کردار خوب نبھایا ہے ۔
منفی کردار ادا کرنے والوں کی جانداراداکاری
فلم کی سب سے عجیب بات یہ تھی کہ فلم میں منفی کردار ادا کرنے والوں کی اداکاری خوب رہی ۔ چاہیے وہ جمال ہو ، حشمت ، ساشا یا عبداللہ ایک ایک اداکار نے اپنے کردار کو باخوبی نبھایا ۔
فلم کی کہانی تو سیدھی تھی مگر ایسے پیش اس الجھے ہوئے انداز سے کیا گیا ،، کہ بہت سی جگہ کہانی دلچسپ محسوس ہونے کے بجائے دھیان بٹتا رہا ہے کہ اس سین کا ذکر کیوں کیا گیا ؟
کم بجٹ فلم اور معمول سے ہٹ کر کاسٹ
کم بجٹ فلم ہونے کے لحاظ سے کاشان اڈمانی اور فواد حئی کی کاوش اچھی تھی کہ کچھ معلوم سے ہٹ کر فنکاروں کے ساتھ ایک تھرلر مووی کو پیش کیا جائے ۔ اس کاوش میں فلم کی کاسٹ کامیاب بھی ہوئی ۔ مگر اگر کچھ نکات پر مزید کام کیا جاتا تو بلا شبہ یہ پاکستانی سینما کے لئے بہترین کاوش ثابت ہو سکتی تھی ۔
فلم کے ادھورے نکات
کارما فلم میں کچھ نکات ایسے تھے جن کا ذکر کیا گیا مگر مقصد سمجھ نہ آیا کہ جیسے چھوٹی عمر کی ساشا اور جمال کا سین اس سین کا کوئی سرا نہیں ملا ؟ کیسے ہارون کومعلوم ہوا کہ ساشا اسکی دشمن ہے ؟ ماریا کا دھوکہ دہی پراتنا شدید ردعمل ؟ اتنے عرصے بعد بھی لی لی نے حمزہ کا انتظار کیا ؟ کیا نفسیات کے ماہر کے پاس بھی اس کے مریض کے اصل حقائق نہ تھے جبکہ اپنی شناخت چھپانے سے پہلے سے ہی حمزہ ماریا سے رابطے میں تھا ؟
فلم میں کار ریس اور میوزک
فلم کے ایک سین میں کار کی ریس کا سین ہے کہ جب حمزہ چھپتے چھپاتے اپنی گاڑی کو بھگاتا ہے اسے ساتھ ہی اپنے والد بھی یاد آتے ہیں کہ کیسے انہوں نے حمزہ کو گاڑی چلانے کے گر سیکھائے ۔ اس سین میں میوزک اور گاڑی کی ریس کا کمبینشن بہت اچھا معلوم ہوا ۔ اور اس منظر کو دیکھنے میں لطف بھی آیا ۔