اسلام آباد کا ریڈ زون سیل، فیض آباد انٹر چینج پر کینٹینرز رکھ دیئے گئے

( مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی کے احتجاج کے سبب اسلام آباد کا ریڈ زون سیل کردیا گیا، پنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والے فیض آباد انٹر چینج اور زیرو پوائنٹ پر کنٹینرز رکھ د یئے گئے۔
پولیس کے مطابق فیض آباد اور زیرو پوائنٹ کو مری روڈ سے اسلام آباد داخلے کے لیے بند کیا جارہا ہے اور اسے جزوی بند کیا جائے گا۔
کشمیر چوک سے ریڈ زون اور شہر کی جانب داخلے کو بھی جزوی بند کر دیا گیا ۔
اس کے علاوہ 26 نمبر چونگی اور کورال چوک سے بھی جزوی طور پر داخلہ بند کیا گیا ہے۔
جس جگہ اہم سرکاری عمارات یا دفاتر موجود ہوں ایسے علاقے کو ریڈ زون کہا جاتا ہے، 2014 میں اسلام آباد کا ریڈزون11 کلومیٹرپر مشتمل تھا جس میں اب توسیع کردی گئی ہے جس کے بعد یہ 26 کلومیٹرسے زائد رقبے پرمشتمل ہوگیا ہے۔
اسلام آباد میں جب پہلے تحریک انصاف نے 2014 میں دھرنا دیا تھا تو ریڈزون کا علاقہ تقریبا ساڑھے گیارہ کلومیٹر پر مشتمل تھا جس میں ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس، پارلیمان، سپریم کورٹ سے لے کر سرکاری چینل سمیت دیگر اہم اداروں کی تنصیبات اور رہائشی کالونیاں شامل تھیں۔
اب مزید اہم تنصیبات کو ریڈ زون میں شامل کردیا گیا ہے تقریبا دگنے سے زیادہ علاقہ اب ریڈزون کی کیٹیگری میں آتے ہیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق ساڑھے چھبیس کلومیٹر علاقے میں اب ایف سیون، ای سیون، جی سکس، جی سیون کے سیکٹرز بھی شامل کردیے گئے ہیں۔ یعنی کہ کنونشن سینٹر سے زیرو پوائنٹ تک سب ریڈ زون ہے۔
فیصل مسجد، بلیو ایریا اور مین مرگلہ روڈ کے علاقے بھی اب سرکاری کھاتوں میں اہم ترین علاقے ہیں، اسلام آباد پولیس کا دفتر بھی نئی حدود میں اب ریڈ زون کے علاقے میں شامل ہے۔
راولپنڈی پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے لیے سکیورٹی پلان کو حتمی شکل دیدی۔
راولپنڈی پولیس کے سکیورٹی پلان کے مطابق لانگ مارچ کی سکیورٹی کے لیے 10 ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا، پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ کے 500 اور 122 کمانڈوز کو بھی تعینات کیا جائے گا۔
پلان کے مطابق 38 ایلیٹ فورس اہلکار، 91 خواتین اور 1094 ٹریفک پولیس اہلکار بھی تعینات کیے جائیں گے، پنجاب پولیس اور پنجاب ہائی وے پیٹرولنگ کے اہلکار اسٹینڈ بائی پر موجود رہیں گے۔
پولیس پلان کے مطابق حقیقی آزادی مارچ کی مانیٹرنگ کے لیے کلوز سرکٹ کیمروں کا کام بھی مکمل کر لیا گیا ہے، مارچ کی سکیورٹی کی براہ راست نگرانی ایس ایس پی آپریشنز کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پی ٹی آئی کا لانگ مارچ جہلم پہنچا تھا جبکہ عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ جب مارچ راولپنڈی پہنچے گا تو میں خود وہاں پہنچ کر مارچ کی قیادت کروں گا۔
دوسری جانب پاکستان تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان پر حملے کے واقعے کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے معظم گوندل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معظم کو چہرے پر دائیں طرف بھنوؤں سے 7 سینٹی میٹر اوپر گولی لگی، دائیں طرف لگنے والی گولی ماتھے سے باہر نکل گئی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق گولی لگنے سے موقع پر ہی معظم کی موت واقع ہو گئی، گولی دور سےچلائی گئی، سمت بھی اوپر سے نیچے کی طرف ہے۔