روہڑی: 16 سالہ ہندو لڑکی پوجا کماری اغوا کے دوران مزاحمت پر قتل،جبرا تبدیلی مذہب کا ایک اور واقعہ
(ذولفقار تھیبو) سندھ کے شہر روہڑی میں با اثر زمیندار نے16 سالہ ہندو لڑکی پوجا کماری اغوا کے دوران مزاحمت پر قتل کر دیا ۔
تفصیلات کے مطابق واحد بخش لاشاری نامی بااثر ملزم 16 سالہ ہندو لڑکی پوجا کماری سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ملزم پوجا کماری کا ہمسایہ تھا۔ پوجا کے والد کسی کام سے گھر سے باہر گئے تو ملزم اپنے دیگر دو ساتھیوں کے ہمراہ اسکے گھر میں گھس گیا اورتین افراد نے پوجا کو اغوا کرنے کی کوشش کی۔ ملزم نو عمر لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد زبردستی اسکا مذہب تبدیل کرا کے شادی کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔
جس وقت ملزمان پوجا کے گھر میں گھسے اس وقت مقتول لڑکی سلائی کر رہی تھی اس نے اپنے دفاع کیلئے قینچی کا استعمال کی جس پر ملزمان نے فائرنگ کر کے اسے ہلاک کر دیا۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سکھر سنگھار ملک نے سکھر میں مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پوجا کماری کو قتل کرنے والے مرکزی ملزم واحد بخش لاشاری کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور آلہ قتل بھی پولیس نے برآمد کر لیا ہے۔ ملزم مالی اعتبار سے مقتولہ کےخاندان کے مقابلے میں بہت امیر تھا۔
ایس ایس پی سکھر کے مطابق ملزم واحد بخش نے مقتولہ پوجا کماری سے شادی کرنے کے لیے انہیں اغوا کرنا چاہتا تھا۔
ان کے مطابق اسی مقصد سے ملزم مقتولہ کے گھر میں گھسا، مگر مقتولہ نے ملزم کے ساتھ جانے سے انکار کرتے ہوئے مزاحمت کی، جس پر ملزم نے لڑکی کے سر میں گولیاں مار کر قتل کر دیا۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ یہ واقعہ روہڑی کے قریب پٹنی تھانہ کی حدود میں واقع چھوہارا منڈی کے قریب پیش آیا ہے۔ گرفتار ملزم واحد بخش لاشاری نے پولیس کے سامنے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ تھانہ پٹنی کے حدود میں مقتولہ ’پوجا کماری کو بھگانے کی غرض سے گھر میں گھسا، مقتولہ کے انکار پہ ملزم نے انتہائی قدم اٹھایا اور فائر کر کے موقع سے فرار ہوگیا۔ فائرنگ سے مقتولہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جائے وقوعہ پر ہی دم توڑ گئی۔‘
واقعے کے بعد ورثا نے مقتولہ پوجا کماری کی لاش قومی شاہراہ پر رکھ کر دھرنا دیا، جس کے بعد ملک کی سب سے مصروف شاہراہ پر گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
پوجا کے قریبی عزیز اجے کمار کہتے ہیں کہ پوجا کماری کے قتل پر نہ صرف مقامی ہندو غم وغصہ کا شکار ہیں بلکہ علاقے کے مسلمانوں نے بھی اس پر احتجاج کیا ہے اور مقتولہ کے گھر پر تعزیت کے لیے جمع ہو رہے ہیں۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ ملزم پوجا کو مسلسل ہراساں کرتا آ رہا تھا۔ وہ مقتول لڑکی کا پڑوسی بھی تھا اور ایک مرتبہ پوجا سے سربازار بدتمیزی کرتا دیکھا گیا جس کے بعد پولیس میں رپورٹ کی گئی تھی تاہم پولیس کارروائی کے باوجود اس شخص کو ضمانت مل گئی تھی۔
ہندو برادری کا ایک طویل عرصہ سے موقف ہے کہ سندھ میں نوجوان ہندو لڑکیوں کو اغوا کرکے زبردستی مذہب تبدیل کرانے کے متعدد واقعات ہوتے رہتے ہیں، مگر یہ کہا جاتا ہے کہ ہندو لڑکیاں اپنی مرضی سے مذہب تبدیل کرکے کسی مسلمان لڑکے سے شادی کرلیتی ہیں۔
پوجا کماری کے والد صاحب اوڈ کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ آجانکی بیٹی پوجا کماری نے گھر میں گھس کر اغوا کرنے والے ملزمان کو نہ صرف انکار کیا بلکہ مزاحمت بھی کی۔ اب تو مان لیں کہ ہندو لڑکیوں کو زبردستی مذہب تبدیل کرانے کے لیے اغوا کیا جاتا ہے