سائیں ظہور سے متعلق سوشل میڈیا میں افواہیں

(توقیر احمد) اوکاڑہ کے قصبہ حویلی لکھا سے تعلق رکھنے والے لوک فنکار سائیں ظہور لندن میں ہیں مگر سوشل میڈیا پر انکی موت کی جھوٹی خبریں چل رہی ہیں
ایسٹ لندن میں ایک کنسرٹ جاری تھا جس میں سائیں ظہور پرفارم کررہے تھےکہ اچانک وہ اسٹیج پر گر گئے تاہم منتظمین کی جانب سے انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا ۔
فوک گلوکار سائیں ظہور کے حوالے سے پھیلی ہوئی افواہیں درست نہیں، انکی صحت بہتر ہے اور وہ اس وقت ائرپورٹ سے پاکستان روانگی کیلئے تیار ہیں، انکے مداح انکے ساتھ تصاویر بنوا رہے ہیں۔ pic.twitter.com/GT3WC5EH3H
— SUFYAN BUTT (@IMSufyan_Aslam) August 21, 2022
ہسپتال ذرائع کے مطابق شایدشدید تھکاوٹ کے باعث سائیں ظہور بے ہوش ہوکر گر ے تاہم اب انکی حالت بہتر ہے۔
سائیں ظہور احمد نے 10سال کی عمر میں پہلی مرتبہ اپنے فن کا مظاہرہ کیا جب وہ ایک مشہور فیملی ”مانیکا“ کی شادی میں گئے۔ سائیں ظہور کا شمار پاکستان کے اُن لیجنڈ گلوکاروں میں کیا جاتا ہے جنہوں نے صوفی میوزک کو لوگوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
سائیں ظہور مزارات پر اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں اور لو گ بڑے احترام سے ان کو سننے کے لیے آتے ہیں۔ اس کے علاوہ سائیں ظہور کوک سٹوڈیو میں بھی اپنے فن کا مظاہرہ کر چکے ہیں۔
ان کے مشہور صوفی کلام میں” تومبہ، اللہ ہو، نچنا پیندا ہے، تیرے عشق نچایا، اک الف، اور ربا ہو“ وغیرہ شامل ہیں۔